• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاہ رخ نے ساحر لدھیانوی کا کردار نبھانے کیلئے سنجے لیلا بھنسالی کو ہاں کہہ دیا

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک)بولی وڈ کے مشہور فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی برصغیر کے عظیم شاعر اور نغمہ نگار ساحر لدھیانوی پر فلم بنانے جارہے ہیں، جس میں وہ مشہور بھارتی اداکار شاہ رخ خان کو بطور لیڈ کاسٹ سلور اسکرین پر لانے کا اراہ رکھتے ہیں۔بھنسالی کی ساحر لدھیانوی پر بننے والی بایوپک میں ساحر اور امرتا پریتم کی قربت اور تعلق کو بھی دکھایا جائے گا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق شاہ رخ خان کی جانب سے عظیم رومانوی شاعر ساحر لدھیانوی کے کردار نبھانے سے متعلق بھنسالی کو ہاں کہدیا ہے، لیکن اس حوالے سے فی الحال ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔بولی وڈ کے کنگ خان شاہ رخ خان کی جان سے عظیم شاعر اور نغمہ نگار ساحر لدھیانوی کے کردار کو سلور اسکرین پر نبھانا ابھی طے نہیں ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بھنسالی سے قبل بھارتی فلم ساز آشی دعا بھی ساحر لدھیانوی پر فلم بنانے کا ارادہ رکھتے تھے جس میں بھارتی اداکار فرحان خان، مرحوم بھارتی اداکار عرفان خان اور ابھیشک بچن کے نام پر بھی غور کیا گیا تھا۔امرتا پریتم کا کردار نبھانے کے لیے پریانکا چوپرہ، کرینہ کپور اور تپسی پنو کے نام پر بھی غور کیا گیا تھا۔خیال کی رہے کہ ساحرلدھیانیوی آٹھ مارچ 1921کو لدھیانہ پنجاب میں پیدا ہوئے۔ 1937میں میٹرک کا امتحان پاس کیا۔ زمانہ طالب علمی میں ہی ان کا شاعری مجموعہ ‘تلخیاں’ شائع ہوتے ہی دلوں میں اتر گیا۔ان کی زندگی کا ایک دلچسپ پہلو یہ تھا کہ وہ امرتا پریتم کے عشق میں کالج سے نکالے گئے اور لاہور آگئے۔ ملک کی تقسیم کے بعد ساحر لاہور سے ممبئی چلے آئے اور فلموں کےلیے گیت لکھنا شروع کیے۔ ان کی پہچان بحیثیت فلمی نغمہ نگار 1951 میں فلم نوجوان سے ہوئی، جس میں ایس ڈی برمن نے سنگیت دیا تھا۔وہ رومانی شاعر تو کبھی ترقی پسند شاعر کی حیثیت سے دوسروں پر سحر برپا کردیتے تھے۔کچھ وقت کے بعد ساحر کالج سے نکال دیئے گئے تھے اس کی وجہ یہ مانی جاتی ہے کہ امرتا پریتم کے والد کو ساحر اور امرتا کے تعلقات پر اعتراض تھا کیونکہ ساحر مسلم تھے اور امرتا سکھ۔

تازہ ترین