• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نارتھمپٹن میں سکھ فوڈ بینک میں مستحقین کی تعداد میں اضافہ

لندن(پی اے )کورونا کی وجہ سے نارتھمپٹن میں سکھ فوڈ بینک میں مستحقین کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیاہے ،راج بسان گوردوارہ صاحب نارتھمپٹن کی جانب سے نادار لوگوں کو مفت کھانا فراہم کرنے کیلئے فوڈ بینک چلارہے ہیں ان کاکہناہے کہ ان کے قصبے میں نادار افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہاہےراج بسن گوردوارہ صاحب سے ماہانہ بنیادوں پر لوگوں کی مدد کرتے ہیں ان کا کہناہے کہ گزشتہ سال جب اس علاقے میں کورونا کی وجہ سے رات کا شیلٹر بند کیاگیا تو ہر مہینے تقریباً 30 افرادکھانا کھانے آتے تھے لیکن اب ان کی تعداد بڑھ کر 80 تک پہنچ چکی ہے، انھوں نے کہا کہ ضرورت مندوں کی تعداد میں اتنا اضافہ دیکھ کر افسوس ہوتا ہے ،لیکن اگر یہ فوڈ بینک نہ ہو تو ان لوگوں کو مایوس واپس جانا پڑے گا کرام ویل اسٹریٹ پر واقع گوردوارہ صاحب میں یہ فوڈ بینک ٹی وی کے براڈکاسٹر اور ماہر مالیات مارٹن لیوس کی جانب سے قائم کئے گئے کورونا فنڈ سے 10,000پونڈ ملنے کے بعد جولائی میں قائم کیاگیاتھا، جس کے بعد سے اس کے ذریعے سیکڑوں افراد کو خوراک کے علاوہ ٹوائلٹ میں استعمال ہونے والی اشیا اور صفائی کے کام آنے والی اشیا کی فراہمی کے ذریعے مدد کی جاچکی ہے ،اس کے علاوہ ایک مقامی پرائمری اسکول میں بے کس فیملیز کی مدد کیلئے پارسلز کی فراہمی اور ہر منگل کو بے گھر لوگوں کوکھانا فراہم کرنے پر بھی رقم خرچ کی جاتی ہے ،باسن کاکہنا ہے کہ امداد ملنے پر لوگوں کی مسکراہٹ اور ان کا تشکر دیکھ کر ہمیں خوشی ہوتی ہے،انھوں نے بتایا کہ ایسے واقعات بھی ہوتے ہیں کہ ایک شخص نے جو فوڈ بینک سے استفادہ کرتا تھا ڈپریشن سے نجات اور ملازمت ملنے کے بعد خط لکھا کہ اب ہمیں خوراک کی ضرورت نہیں رہی ہم آپ کی مدد کے بہت شکرگزار ہیں ،باسن نے کہا کہ ہم کاغذی کارروائی نہیں کرتے اور کسی کی حیثیت دیکھے بغیر اس کی مدد کرتے ہیں، کرسمس پر ہم نے بچوں کوچاکلیٹ اور تحائف بھی دئے تھے ، اس پروجیکٹ پر کام کرنے والے اندرجیت کور جٹلا نے کہا کہ اس پروجیکٹ نے ہم سب کو ایک کمیونٹی کی طرح یکجا کردیا ہے ،یہ درست ہے کہ خدمت میں ہی عظمت ہے ،2 بچوں کی ماں ایک تنہا خاتون نے جو فوڈ بینک استعمال کرتی ہیں بتایا کہ مدد مانگتے ہوئے انھیں شرم آتی تھی ان لوگوں میں بہت سے لوگوں کی مدد کی ہے یہ لوگ نہ ہوتے تو بہت سے لوگ مشکلات کاشکار ہوجاتے ۔ فوڈ بینک سے کھانا ملنے پر میرے بچے بہت خوش ہیں ۔یہاں عبادت کیلئے آنے والے لوگ بھی ہر جمعہ کو کھانا اورسالن فراہم کرتے ہیں اورانھوں نے کرسمس کے موقع پر جمع ہوجانے والے سیکڑوں مقامی لوگوں کی مدد کی تھی۔میٹ کیمپ نے بتایا کہ بلنگ ایکواڈروم میں کشتی کے ذریعے بچائے جانے کے بعد میں نے آن لائن مدد کی اپیل کی تھی جس پر سکھ کمیونٹی 3 گھنٹے کے اندر 500 افراد کیلئے گرم گرم کھانا لے کر پہنچ گئے جس سے ظاہرہوتاہے کہ دنیا میں ابھی اچھے لوگ موجود ہیں۔ ایک مشکل وقت میں ان لوگوں نے ہمیں روشنی دکھائی ،گوردوارہ صاحب کاکہناہے کہ ان کے پاس اتنا فنڈ موجود ہے کہ مزید 6 ماہ تک فوڈ بینک چلاسکتے ہیں اور ضرورت مندوں کی دوسری امداد بھی کرسکتے ہیں لیکن انھیں امید ہے کہ انھیں اب مزید امداد مل جائے گی ۔ باسن کاکہناہے کہ امدادی رقم ختم ہوجانے کے بعد بھی ہم لوگوں کی خدمت کاسلسلہ جاری رکھیں ہم ضرورت مندوں کی مدد کیلئے کوئی نہ کوئی راستہ نکال ہی لیں گے۔ 
تازہ ترین