• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لڑکی کو ایک سال سے زائد عرصے داخلہ نہ ملنے پر 7200پونڈ کی ادائیگی

لندن (پی اے) ایک ٹین ایجر لڑکی کو فیملی کے گھر موو کرنے کی وجہ سے ایک سال سے زائد عرصے سکول میں جگہ نہ ملنے پر معائوضے کے طور پر 7200 پونڈ ادا کئے گئے۔ لیسٹر شائر کاؤنٹی کونسل نے اس رقم کی ادائیگی پر اتفاق کیا اور اس لڑکی سے معذرت بھی کی ہے جو جنوری 2019 سے فروری 2020 تک باضابطہ تعلیم سے محروم رہی تھی۔ لڑکی کی والدہ نے کہا کہ اس وجہ سے وہ کوئی جی سی ایس ای نہیں کرسکی اور اس کا اعتماد مجروح ہوا ہے۔ اس سلسلے میں لوکل گورنمنٹ اینڈ سوشل کیئر اومبڈسمین کو درخواست دی گئی تھی۔ اومبڈسمین کی شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ فیملی سٹی آف لیسٹر سے لیسٹر شائر 2019 میں منتقل ہوئی تھی اور اس وقت لڑکی کی عمر 15 سال تھی ۔ وہ 10 ویں سال میں زیر تعلیم تھی۔ دو مختلف سکولز میں جگہ کیلئے کونسل کو متعدد بار درخواستیں دیئے جانے کے باوجود اس میں بہت آہستہ پیشرفت دکھائی گئی۔ بالآخر لڑکی کو جون 2020 میں جگہ مل گئی لیکن اس کی چار سکول ٹرمز ضائع ہو گئی تھیں جس کے بعد اس نے کسی کوالیفکیشن کے بغیر تعلیم چھوڑ دی ۔ بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے اس لڑکی کی ماںنے نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ لڑکی کی ذہنی حالت متاثر ہوئی ہے اور اس میں اعتماد کا فقدان ہے۔ وہ بڑی مشکل سے گھر سے باہر نکلتی ہے۔ وہ مڈوائف بننا چاہتی تھی لیکن اب اس میں عدم اعتماد پایا جاتا ہے اور اسے جمپ لگانے کیلئے بہت سے مراحل طے کرنے ہوں گے۔ اگر وہ تعلیم حاصل کر رہی ہوتی جس کی وہ مستحق تھی تو وہ یہ مراحل طے کر چکی ہوتی ۔ اومبڈسمین نے پتہ لگایا کہ قریبی اکیڈمی سکولز میں جگہ نہ ہونے کی وجہ سے یہ صورت حال پیدا ہوئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ کاؤنٹی کونسل کو اکیڈمیز میں داخلے پر براہ راست اختیار حاصل نہیں ہے تاہم کونسل نے ان اکیڈمیز کو کارروائی کرنے پر مجبور کرنے والے اختیارات کا استعمال نہیں کیا ۔ بچی کی تعلیم کے نازک وقت کے دوران متبادل انتظامات کو یقینی بنانے کیلئے خاطر خواہ کوشش نہیں کی گئی۔ اومبڈسمین نے مزید کہا کہ اس صورت حال کے باعث بچی کو اس کے تعلیمی نقصان کی وجہ سے ممکنہ طویل مدتی نتائج میں نمایاں ناانصافی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے کونسل کو حکم دیا کہ وہ بچی کے ایجوکیشنل بینیفٹ کیلئے اس فیملی کو 7200 پونڈ ادا کرے اور مقامی طور پر شکایت حل کرنے میں ناکامی پر بچی کی ماں کو پیش آنے والی مشکل اور بچت کے قابل وقت کے بدلے 300 پونڈ ادا کرے۔ لوکل گورنمنٹ اینڈ سوشل کیئر اومبڈسمین نے کہا کہ یہ کیس ان مسائل کو اجاگر کرتا ہے جن کا سکولز کی وسیع تر اکیڈمائزیشن کے بعد اب بہت سے والدین اور کونسلز کو سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اکیڈمیز کے داخلوں کیلئے اپنے انتظامات ہیںں اور کونسلز کے پاس ان اسکولز میں طلبہ کے داخلے کو یقینی بنانے کیلئے اختیارات محدود ہیں۔ لہٰذا یہ ضروری ہے کہ کونسلز ان اختیارات کا استعمال یقینی بنائیں تاکہ طلبہ غیر ضروری طور پر زیادہ طویل مدت تعلیم کے بغیر نہ رہ سکیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے کونسل سروسز کو بہتر بنانے کیلئے پروایکٹیو اقدامات کا خیرمقدم کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس لڑکی کے ایجوکیشنل بینیفٹ کیلئے استعمال ہونے والی خاصی رقم کے ساتھ اس کی والدہ کو کسی پریشانی اور الجھن کے بدلے کچھ معائوضہ بھی دیا ہے ۔ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ وہ آفیسرز کیلئے ریفریشر ٹریٹنگ کے ساتھ سکول داخلوں سے متعلق پروسیجرز پر ریویو کرے گی اور وہ ملک بھر کے سکولز اور اکیڈمیز کو نئے طلبہ کی رجسٹریشن سے متعلق فرائض کے بارے میں یاد دہانی کراتی ہے۔
تازہ ترین