
کے ساتھ کام کر سکے جن کی دنیا بھر میں ٹیسٹنگ کی جا رہی ہے۔ یہ ٹریول پاس آئی او ایس اور اینڈرائیڈ پلیٹ فارمز پر دستیاب ہو گا اور توقع کی جاتی ہے کہ وہ مسافروں کیلئے مفت ہو گا ۔ سنگاپور ائرلائنز دسمبر میں ٹریول پاس کے ٹرائلز کا آغاز کرنے والی پہلی ائر لائن تھی ۔ اتحاد‘ امارات‘ قطر ائر ویز‘ ائر نیوزی لینڈ اور دیگر ائر لائنز میں اس وقت ٹرائلز جاری ہیں ۔ آئی اے ٹی اے کا کہنا ہے کہ وہ ایشیا پیسیفک کی بیشتر ائرلائنز سے اس ٹریول پاس پر بات چیت کر رہی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم اس وقت دنیا بھر میں متعدد ائر لائنز کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور ان پائلٹس سے سیکھ رہے ہیں ۔ہمارا اسے لائیو کرنے کا منصوبہ ہے ۔ مسٹر ونوپ گوئیل نے کہا کہ لہذا ہم بنیادی طور پر توقع کرتے ہیں کہ اگلے چند ہفتوں میں ہمارے پاس مکمل طور پر ورکنگ سسٹم موجود ہو گا ۔ اس ایپ کا قریب ترین پیپر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا یلو کارڈ ہے جو ایک دستاویز ہے جو اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ مسافروں کی ویکسی نیشن کی جا چکی ہے ۔ یہ عام طور پر مسافروں کی یلو فیور ویکسی نیشن کی تصدیق کرنے کیلئے استعمال ہوتا ہے جو کچھ ملکوں میں داخلے کیلئے ضروری ہے۔ ایاٹا نے کہا کہ پیپر کے ساتھ فراڈ کے بہت زیادہ امکانات ہیں ۔ یوروپول نے حال ہی میں انکشاف کیا کہ فرانس میں فراڈ رنگ چارلس ڈیگال ائرپورٹ پر مسافروں کو نیگیٹیو ٹیسٹ کے نتائج فروخت کر رہا ہے اور برطانیہ میں بھی فراڈیوں کو حال ہی ممیں فراڈ نتائج فروخت کرنے پر پکڑا گیا ہے۔ ملائیشین پولیس نے بھی حال ہی میں چھ پاکستانیوں کی گرفتاری کی رپورٹ دی ہے جن پر فراڈ نیگیٹیو نتائج کی فروخت کا شبہ ہے ۔ مسٹو گوئیل نے کہا کہ اس وقت یہ ایشو سامنے آیا ہے کیونکہ پیپر سرٹیفیکیٹس میں جعل سازی کا خطرہ ہے۔ تاہم کچھ حکومتوں کی جانب سے ثبوت کیلئے پیپر دستایزات کا اصرار ایاٹا ایپ کو رول آئوٹ کرنے کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریہ کوریا میں ایک کیس سامنے آیا ہے جہاں ثبوت کے طور پر پیپیر سرٹیفیکیٹ پیش کرنا لازمی ہے ۔ انکا کہنا تھا کہ ہم حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ڈیجیٹل سرٹیفیکیٹ کو ثبوت کے طور پر تسلیم کرنے کی اجازت دے دیں۔ ائرلائن انڈسٹری اپنی بحالی کیلئے قرنطینہ فری سفر کے دوبارہ آغاز پر انحصار کر رہی ہے۔ تاہم ایپ کے باوجود اس پیشرفت میں سست روی کی توقعات ہیں ۔ ایاٹا کے مطابق کوروناوائرس کوویڈ 19 پینڈامک ائر لائن انڈسٹری کیلئے تباہ کن ثابت ہوئی ہے۔