• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی اخبار اورشہباز شریف میں مقدمہ، اخراجات ہارنے والے پر


لندن (مرتضیٰ علی شاہ) لندن ہائیکورٹ کے جج جسٹس نک لن نے شہباز شریف /عمران علی یوسف اور ایسوسی ایٹڈ نیوز پیپرز لمیٹڈ کے درمیان مقدمے میں الفاظ کے معنی کے تعین کے حوالے سے سماعت کے دوران فیصلے میں لکھا ہے کہ اس مقدمے میں ہارنے والا فریق جیتنے والے کے عدالتی اخراجات ادا کرے گا۔ جج نے ہتک عزت کے معنی سے متعلق سماعت کے دوران تفصیل کے ساتھ اس کے اصل اور عام معنی کا تعین کیا ہے۔ جج نےلکھا ہے کہ انھوں نے فیصلہ کرتے ہوئے Koutsogiannis -v- Random House Group [2020] 4 WLR 25 [11]-[12] اور Shaikh -v- Associated Newspapers Ltd [2019] EWHC 2947 (QB) کے فیصلوں میں اختیار کئے گئے قوانین کا اطلاق کیا ہے۔ عدالت نے سماعت کے دوران شہباز شریف کی جانب سے عدالت کو بتائے گئے ان 70 پوائنٹس کو مدنظر رکھا، جو متنازعہ قرار دیئے گئے تھے۔ جج نے لکھا اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ آرٹیکل کا محور شہباز شریف تھے اور میل نے انھیں پوسٹر بوائے اور اعلیٰ پاکستانی سیاستداں قرار دیا، یہ الفاظ قدرتی اور معمول کے معنوں میں شہباز شریف کو متاثر کرتے ہیں کہ شہباز شریف فریق اور لاکھوں پونڈ کی منی لانڈرنگ کی بنیادی بینی فشری تھے۔ جسٹس نک لن نے لکھا ہے کہ آرٹیکل کے قدرتی اور عام معنی عمران علی یوسف کو اس طرح متاثر کرتے ہیں کہ آرٹیکل میں لکھا ہے کہ عمران علی یوسف نے ایک ملین پونڈ وصول کئے، جس کے بارے میں انھیں پتہ تھا کہ یہ رقم پاکستان کی زلزلہ زدگان کی امداد اور تعمیر نو سے متعلق اتھارٹی کے فنڈز سے خورد برد کی گئی اور اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ عمران علی یوسف اس کے بینی فشری تھے، عمران علی یوسف کو رقم وصول کرتے وقت یہ معلوم تھا کہ انھوں نے جو رقم وصول کی ہے وہ خوردبرد کردہ اورچوری کی ہوئی ہے۔ جج نے اپنے فیصلے میں شہباز شریف کے معاملے میں ہتک عزت کے سب سے اونچے درجے level 1 اور عمران علی یوسف کے معاملے میں Chase level 1 اور Chase level 2 کا تعین کیا ہے۔

تازہ ترین