• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پچھلے 10سالوں میں لئے گئے قرضوں سے ملک ڈوب کر رہ گیا، وزیراعظم

پچھلے 10سالوں میں لئے گئے قرضوں سے ملک ڈوب کر رہ گیا، وزیراعظم


لاہور(ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پچھلے 10 سالوں میں لئے گئے قرضوں سے ملک ڈوب کر رہ گیا‘ ہمیں اپنے اخراجات کم اور آمدنی میں اضافہ کرنا ہو گا ‘بدقسمتی سے پاکستان میں چھانگا مانگا‘چیچہ وطنی ‘ دیپالپور ‘کندیا ں کے بڑے بڑے جنگلات ختم کر دیئے گئے، راوی ریوراور والٹن منصوبے گیم چینجر ثابت ہو ں گے۔

سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے سے کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا‘مشکل وقت سے نکلنے کے لئے پرانی اور گھسی پٹی سوچ سے ہٹ کر فیصلے کرنے پڑتے ہیں ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار لاہور میں سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیر اعظم نے کہاکہ قطر سے ایل این جی کا نیا معاہدہ ہوا ہے جس سے ہر سال 300 ملین ڈالر کی بچت ہو گی اور انشاءاللہ آئندہ 10 سالوں میں 3 ارب ڈالر کی بچت ہو گی‘اس منصوبہ کو مکمل کرنے کےلئے گزشتہ 3 برسوں سے کام ہو رہا تھا۔

یہ منصوبہ زرمبادلہ میں اضافہ کا باعث بنے گا‘پہلے فیز میں 1300 ارب روپے کی آمدنی ہو گی جس سے صوبائی ‘وفاقی حکومت اور ریلوے کے ریونیو میں بھی اضافہ ہو گا جبکہ وفاقی حکومت کو 250 ارب روپے کی مد میں ٹیکس حاصل ہو گا۔ 

جب والٹن ایئرپورٹ ڈی نوٹیفائیڈ ہو گا تو اس سے کمرشل ویلیو کی مد میں 6ہزار ارب روپے کا فائدہ ہوگا۔وزیر اعظم نے کہاکہ تبدیلی لانے کے لئے بحیثیت قوم ہمیں پرانی سوچ کو بدلنا ہوگا‘مشکل وقت سے نکلنے کے لئے پرانی اور گھسی پٹی روایات کو تبدیل کرنا پڑتا ہے۔

اس وقت ملک کو جن 2 بڑی مشکلات کا سامنا ہے ان میں سب سے بڑا مسئلہ قرضوں کا بوجھ ہے‘پچھلے 10 سال کے دوران اندھیر نگری میں بغیر کسی منصوبہ بندی کے قرضے لئے گئے جس کی وجہ سے آج ہمیں مہنگائی اور بیروز گاری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ہر سال قرضوں کی قسطوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔وراثت میں ملے مسائل کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہو اہے‘جب ہم نے حکومت سنبھالی تو اس وقت قرضوں کے باعث ملکی صورتحال بہت خراب تھی ہم نے بہتر منصوبہ بندی سے معاملات کو سنبھالا اور آج حالات کافی بہتر ہیں ‘پچھلے 6 ماہ میں ہمارا کرنٹ اکائونٹ سرپلس میں ہے جو خوش آئند ہے۔

تازہ ترین