• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک اطلاع کے مطابق ان لینڈ ریونیو انفورسمنٹ نیٹ ورک، ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اور انویسٹی گیشن کسٹمز ایف بی آر نے ملک بھر میں اسمگل شدہ اور نان ڈیوٹی پیڈ سامان رکھنے کے خلاف آپریشن تیز کرتے ہوئے مختلف برانڈز کے مجموعی طور پر ساڑھے چار کروڑ روپے مالیت کے سگریٹ تحویل میں لیے ہیں جن پر عائد ٹیکسوں کی مالیت دو کروڑ چالیس لاکھ روپے بنتی ہے جبکہ کراچی کے مختلف علاقوں سے آٹھ کروڑ روپے سے زائد کا گٹکا برآمد کیا گیا۔ اس کارروائی کی روشنی میں ضروری ہوگا کہ ان تمام عناصر کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے جو نہ صرف جعلی اور دونمبر اشیا کے گھناؤنے کاروبار میں با لواسطہ یا براہ راست ملوث ہورہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ متعدد اسمگل شدہ اور ممنوعہ اشیا کی سرحدی علاقوں حتیٰ کہ اندرون ملک مارکیٹوں میں بھی کھلے عام خریدوفروخت کا عمل سالہا سال سے جاری ہے اور متعلقہ حکام کو اس کی خبر بھی ہے ۔ بلوچستان کے بعض سرحدی شہروں میں اسمگل شدہ پیٹرول فروخت کرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔ بحیثیت مجموعی تمام تر غیر قانونی مصنوعات کی خریدوفروخت ایک متوازی معیشت کی شکل اختیار کیے ہوئے ہے جس سے قومی خزانے کو ہر سال اربوں روپے کے خسارے کا سامنا رہتا ہے۔ اس ضمن میں انتہائی تشویشناک بات یہ ہے کہ یہ سارے کام بدعنوان سرکاری اہل کاروں کی سرپرستی میں ہوتے ہیں جن کی کڑیاں بعض بااثر افراد سے جاکر ملتی ہیں۔ لیکن قانون سے کوئی بالا تر نہیں۔ ضروری ہوگا کہ وزیراعظم عمران خان کے وژن پر عمل کرتے ہوئے ملک سے بلا تاخیر ہر قسم کی اسمگلنگ اور جعلسازی کا تدارک کیا جائے۔ جن میں جعلی ادویات بھی شامل ہیں اگر ایسا نہ ہو سکا تو یہ سماج دشمن عناصر کسی بھی حد تک جانے سے گریز نہیں کریں گے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین