تہران (شِنہوا) آئرلینڈ کے وزیرخارجہ سائمن کووینی نے ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی کی جانب اعتماد سازی کے لئے 2015ءکے جوہری معاہدے کے تمام فریقین کی شمولیت پرزوردیا ہے۔ کووینی نے ایران کی سرکاری خبر ایجنسی ارنا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ اب جس چیز کی ضرورت ہے وہ تمام اہم فریقین کی شمولیت ہے جو مشترکہ جامع عمل منصوبے (جے سی پی او اے) کی ابتدائی شکل پی 5 پلس ون کا حصہ تھے۔ 2018 میں امریکہ کی جانب سے اس معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبرداری سے ہونے والے نقصان کااعتراف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت ایران اوردیگرفریقین کو دوبارہ سے یقین دہانی کرانا ضروری ہے تاکہ موجودہ سیاسی ماحول میں جے سی پی او اے کا عمل آگے بڑھ سکے۔ آئرش وزیر خارجہ نے گزشتہ روز تہران میں ایران کے صدر حسن روحانی کے علاوہ اپنے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف سے بھی ملاقات کی تھی۔ انہوں نے ارنا کو بتایا کہ وہ یہاں ایرانی حکام کو یہ یقین دہانی کرانے کے لئے آئے ہیں کہ یورپی یونین کے تین فریق ای 3 مستقبل میں اس معاہدے کے فعال طور پر کام کرنے کے حوالے سے پرعزم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت جس مشکل کا سامنا ہے وہ اس معاملے میں شامل اہم ممالک کے سینئر سیاستدانوں اور فیصلہ سازوں کے لئے مذاکرات میں پیش رفت کے لئے اعتماد کا پیدا کرنا ہے۔ کووینی کا خیال ہے کہ اس طرح کا کام آسان نہیں ہوگا ، لیکن فی الحال ایک موقع موجود ہے جسے کھونا نہیں چاہئے۔