کریملن کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی جوہری آبدوزوں کی پوزیشن تبدیلی کے حکم کے بعد پہلا ردِ عمل سامنے آیا ہے۔
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ہر کسی کو جوہری بیان بازی کے بارے میں احتیاط برتنی چاہیے۔
ترجمان کریملن کا کہنا ہے کہ یہ بات پہلے ہی واضح ہے کہ امریکی آبدوزیں جنگی ڈیوٹی پر تعینات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر ٹرمپ کے ساتھ لفظی بحث میں الجھنے کی کوئی خواہش نہیں رکھتے، کسی بھی قسم کی جوہری کشیدگی میں اضافے کی بات نہیں کر رہے۔
ترجمان کریملن کا کہنا تھا کہ صدر پوتن رواں ہفتے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیووٹکوف سے ملاقات کر سکتے ہیں، یوکرین تنازع پر امریکی ثالثی کی کوششیں بہت اہم ہیں، امریکی ایلچی وٹکوف سے رابطے ہمیشہ اہم اور کارآمد رہے ہیں۔