• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ذہنی دباؤ انسانی صحت کیلئے بہتر قرار

ذہنی دباؤ، اسٹریس پر کی گئی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تھوڑا بہت، ہلکا پھلکا ذہنی دباؤ انسانی صحت کے لیے اچھا ثابت ہوتا ہے۔

ذہنی دباؤ اور پریشان ہونا ایک قدرتی اور عالمگیر انسانی رویہ ہے جس سے متعلق کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انسانی صحت کے لیے ذہنی دباؤ اور وقتی پریشان ہونا صحت مندانہ عمل ہے۔

ماہرین کے مطابق ہر انسان ذہنی دباؤ کے عمل سے گزرتا ہے جبکہ ایسے میں متعدد افراد ذہنی دباؤ یا پریشانی سے ناواقف بھی ہوتے ہیں مگر جہاں ذہنی دباؤ ہونے کے نقصانات ہیں وہیں اس کے نہ ہونے کے بھی نقصانات پائے جاتے ہیں۔

اسٹریس پر کی گئی تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آ ئی ہے کہ جو افراد ذہنی دباؤ کے عمل سے نہیں گزرتے یا جنہیں پریشانیوں کا سامنا نہیں ہوتا ہے اُن کی زندگی بہتر گزرتی ہے اور ایسے افراد خطرناک بیماریوں سے بھی بچے رہتے ہیں مگر پریشانیوں سے دور ہشاش بشاش انسانوں کا دماغ بہتر کام نہیں کرتا ہے اور نہ ہی جلدی سیکھ پاتا ہے۔

پروفیسر ڈیوڈ ایم المیڈا کے مطابق تکلیف دہ ہونے کے باوجود روزانہ کی بنیاد پر ہلکے پھلکے ذہنی دباؤ اور پریشانیوں سے گزرنے والے افراد کے لیے اسٹریس مثبت ثابت ہوتا ہے، اسٹریس انسان کو مسائل کے حل کے لیے اُکساتا ہے اور پریشانی سے نکلنے کے لیے سوچنے اور ذہن پر زور ڈالنے پر مجبور کرتا ہے۔

پروفیسر المیڈا کا کہنا ہے کہ ذہنی دباؤ کا عمل ایک چھوٹی سی مثال سے یوں سمجھیں کہ آپ کی ایک بہت اہم میٹنگ چل رہی ہے اور اچانک آپ کا انٹر نیٹ یا آن لائن میٹنگ ایپلیکیشن کام کرنا بند کر دیتی ہے، اس دوران آپ پریشانی کا شکار ہو کر فوراً اس کے حل کے لیے اُٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور اسے ٹھیک کرنے کے لیے راستے تلاش کرتے ہیں، یہ اسٹریس تکلیف دہ تو ہے  مگر ایسا ذہنی دباؤ ہمارے دماغ اور سیکھنے کے عمل کے لیے اچھا ثابت ہوتا ہے، خاص طور پر جب ہم بڑے ہو رہے ہوتے ہیں یہی اسٹریس ہمیں مشکلوں کا حل سکھانے کے لیے بہتر ثابت ہوتا ہے۔

پروفیر المیڈا کی جانب سے اسٹریس پر کی گئی تحقیق کے نتیجے سے متعلق کہنا ہے کہ تھوڑا بہت ذہنی دباؤ جھیلنا صحت مند دماغی کارکردگی کو بہتر بنانے کی دلیل ہے۔

دوسری جانب ذہنی دباؤ پر کی جانے والی متعدد تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ذہنی دباؤ دماغی صحت سمیت جسمانی صحت پر بھی منفی اثر انداز ہو تا ہے جس میں متعدد خطرناک بیماریوں میں گھِر جانا اور جذباتی طور پر ٹھیس پہنچنا شامل ہے جبکہ پروفیسر المیڈا کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس تحقیق کے بر عکس ایک چھوٹی سی ریسرچ کی تھی جس کے نتائج میں انہوں نے یہ پایا ہے کہ انسان جتنا روزانہ کی بنیاد پر تھوڑا بہت اسٹریس جھیلتا ہے اتنا ہی صحت مند اور متحرک رہتا ہے۔

تازہ ترین