پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان کی مالی خود مختاری کا سودا نہیں ہونے دیں گے، اگر کوئی تبدیلی کرنی ہے تو ایوان میں منتخب نمائندوں کے سامنے پیش کی جائے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 73 کے مطابق کوئی نیا ٹیکس لگایا جائے یا چھوٹ دی جائے تو اس کا فیصلہ پارلیمان میں ہوگا، اگر ٹیکس سے متعلق کوئی تبدیلی ہوگی تو وہ منی بل میں جائے گا اس کا فیصلہ ہاؤس میں ہوگا۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ آرڈیننس کے ذریعے منی بل نافذ کئے گئے، ہمارا مطالبہ ہے کہ منی بل واپس لیا جائے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ ایس آر او کے کلچر کا خاتمہ بھی ہماری حکومت نے ہی کیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے عوام پر کسی قسم کا ٹیکس لگانا ہو اس کی تجویز، صرف یہ ہاؤس دے سکتا ہے، نہ ایوان صدر، نہ ایف بی آر اس کی تجویز دے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے آئین کا معاملہ ہے، ایوان کی توہین کی گئی تو ہمیں عدالت کا رخ کرنا پڑے گا۔
احسن اقبال نے کہا کہ اسپیکر صاحب، میں بھی کوئی الف لیلیٰ کی نہیں، آئین کی ہی کتاب پڑھ رہا ہوں، آرٹیکل 73 نے ہر دروازہ بند کردیا ہے کہ کوئی اور طریقہ نافذالعمل نہیں ہوگا۔