• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کلاسز میں ماسک کی پابندی ختم کی تو کوویڈ کی تیسری لہر سکولوں کے لئے خطرہ بن سکتی ہے

لندن (پی اے) ایک یونین نے متنبہ کیا ہے کہ اگر کلاسز میں فیس ماسک کی پابندی ختم کردی گئی تو کوویڈ۔ 19 کی تیسری لہر سے ایسٹر کے بعد سکولوں کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ این اے ایس یو ڈبلیوٹی ٹیچنگ یونین نے وزراء سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گرمیوں کی ٹرم کے لئے شاگردوں کی واپسی سے قبل سیکنڈری سکولوں اور کالجوں میں چہرے پر ماسک سے متعلق کوئی غلط رہنمائی نہ کریں۔ انگلینڈ میں سیکنڈری سکول اور کالج کے طلباء کو فی الحال مشورہ دیا جارہا ہے کہ کلاس روم کے ساتھ ساتھ جہاں بھی سماجی فاصلہ برقرار نہیں رکھا جاسکے وہاں چہرے کو ڈھانپیں لیکن حکومت نے کہا تھاکہ اس اقدام کا ایسٹر پر جائزہ لیا جائے گا۔ این اے ایس یو ڈبلیو ٹی ٹیچنگ یونین کو تشویش ہے کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن اقدامات آسان ہونے کے بعد وزراء ہدایت میں نرمی کر سکتے ہیں۔ یونین کا دعویٰ ہے کہ اس طرح کے اقدام سے کوویڈ۔ 19 سے تحفظ کو نقصان پہنچے گا اور سکولوں اور کالجوں میں طلبا کے وسیع تر حفاظتی اقدامات میں کمی ہونے سے وائرس کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ 4000 سے زیادہ این اے ایس یو ڈبلیو ٹی ٹیچنگ یونین ارکان سے کئے گئے ایک سروے سے پتا چلا ہے کہ کلاس روم میں فیس ماسک پہننے کے لئے سیکنڈری سکول کے طلبا کی 75 فیصد سپورٹ کی ضرورت ہے۔ یہ نتائج این اے ایس یو ڈبلیو ٹی ٹیچنگ یونین کی ورچوئل سالانہ کانفرنس کے آخری دن شائع کئے گئے ہیں۔ این اے ایس یو ڈبلیو ٹی ٹیچنگ یونین سمیت پانچ تعلیمی یونینوں کے رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سائنسی شواہد پر اچھی طرح غور کئے بغیر کلاسز پر فیس ماسک کی پابندی کا اطلاق ختم کرنے کے لئے جلد بازی نہ کرے۔ وزیرتعلیم گیون ولیمسن کو یونینز کے مشترکہ خط میں استدلال پیش کیاگیا ہے کہ موجودہ شواہد اگلی مدت کے آغاز پر فیس ماسک سے متعلق پالیسی میں تبدیلی کا جواز پیش نہیں کرتے ہیں۔ تاہم پچھلے مہینے ارکان پارلیمنٹ کو بتایا گیا کہ سکول کے رہنماؤں کو والدین کی طرف سے دھمکی آمیز خط موصول ہوئے ہیں جو نہیں چاہتے تھے کہ ان کے بچے فیس ماسک کا استعمال کریں۔ 300 سے زائد این اے ایس یو ڈبلیو ٹی ٹیچنگ یونین ارکان پر مشتمل ایک اسٹرا پول سے پتہ چلا کہ 67 فیصد ٹیچرز نئے ٹرم میں چہرے کو ڈھانپنے سے متعلق رہنمائی کے تسلسل کی حمایت کرتے ہیں۔ این اے ایس یو ڈبلیو ٹی ٹیچنگ یونین کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر پیٹرک روچ نے کہا ہے کہ اس بات کا حقیقی خطرہ موجود ہے کہ اب تک ویکسی نیشن پروگرام کی کامیابی، لاک ڈاؤن میں کمی اور موجودہ کیسز کی تعداد میں کمی کو پیش نظر رکھ کر وزرا ایسٹر کے بعد سکولوں میں کوویڈ کنٹرول کے اقدامات میں نرمی کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خیال میں یہ ایک بڑی غلطی ہوگی۔ وزراء کو اس طرز عمل کا نمونہ پیش کرنا چاہئے جو وہ کوویڈ کے حفاظتی اقدامات پر نظم و ضبط اور عمل پیرا ہونے میں دیکھنا چاہتے ہیں۔سکولوں کے لئے قواعد میں نرمی سے طلباء اور والدین کو یہ پیغام ملے گا کہ کوویڈ کے خطرے کا وقت گزر چکا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اب بھی انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے۔ ایسٹر ویک اینڈ پر این اے ایس یو ڈبلیو ٹی ٹیچنگ یونین کی ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر روچ نے محتاط انداز برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا۔

تازہ ترین