• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں زنا باالجبر بڑھ رہا ہے، اسد سجاد بٹ

بریڈفورڈ( نمائندہ جنگ) مسلم لیگ ن برطانیہ کے مرکزی رہنما اسد سجاد بٹ نےکہا کہ عمران خان کی خواتین کو پردے کی نصیحت اور اس سے “جبری زنا” کے کیسز میں کمی واقع ہونے کی بات درست دلیل نہیں ہے۔ کیونکہ معاشرے میں زنا اور زنا بالاجبر کے گھناؤنے جرائم کے خاتمہ کے لیے عورتوں کے پردے کی بجائے قانون اور انصاف کی بالا دستی کو قائم کرنا ضروری ہے، بے شک مسلمان عورت پر پردہ فرض ہے ،اس کے باوجود ملک میں زنا کے جرم میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، جس کی بنیادی وجہ قانون اور انصاف اور انتظامیہ کی نااہلی ہے۔ وزیر اعظم پاکستان کو پاکستانی خواتین کو مشورہ دینے سے قبل اپنی حکومتی کارکردگی پر فکر کے ساتھ ساتھ اس بات پر بھی غور کر لینا چاہیے کہ ملک میں اقلیتوں کا بھی وجود ہے جو اپنے اپنے مذاہب کی پیروکار ہیں۔ کل کوئی اقلیتوں پر یہ الزام لگا سکتا ہے کہ ملک میں بے پردگی سے پھیلنے والی عریانی و فحاشی کی زمہ دار اقلیتیں ہیں۔ انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ معاشرے میں زنا اور فحاشی کا قلع قمع کرنا قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انتظامیہ کی زمہ داری ہے۔ وہ ادارے اگر اپنی زمہ داریاں صحیح طور ہر سرانجام نہیں دے رہے تو ان کا محاسبہ کرنا حکومت کا کام ہے نہ کہ اس کی زمہ داری بھی عوام پر عائد کر کے اپنی جان چھڑا لی جائے۔ مسلمان پیدا ہوتے ہی اسلام کے دائرے میں داخل ہو جاتا ہے اور وہ عمر گزرنے کے ساتھ ساتھ اسلامی شعار، عبادات اور معاملات کا ادراک حاصل کرتا رہتا ہے، یعنی لڑکپن سے جوانی تک ہر مسلمان کی دینِ اسلام کے متعلق بنیادی تربیت مکمل ہو جاتی ہے، بعد ازاں وہ مطالعہ اور مزید دینی علم کے حصول کے ذریعے اسلامی طرزِ عمل کے مطابق کرنے کی سعی کرتا رہتا ہے لیکن یہ نہیں ہوتا کہ ایک شخص مسلمان پیدا ہو اور اپنی جوانی اور ادھیڑ عمری غیر اسلامی طرز پر گزار چکا ہو لیکن عین بڑھاپے میں اسلامی شعار و طریقہ زندگی کی باتیں کرنے لگے۔ بے شک ہدایت منجانب اللہ ہے اور انسان عمر کے کسی بھی حصے میں ہدایت پا سکتا ہے۔

تازہ ترین