• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایل آر ایچ کے کورونا وارڈ میں مقامی پیر کا چف کے ذریعے علاج کا انکشاف

پشاور (خصوصی نامہ نگار) لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کے کورونا کمپلیکس میں مقامی پیر کی انٹری کا انکشاف ہوا ہے جس میں مقامی پیر کورونا کمپلیکس میں مریضوں پر دم چف اور تعویذ نما کوئی چیز تقسیم کرتے رہے جسے بعض ڈاکٹرز تنظیموں نے وزیٹنگ کارڈ قرار دیا ہے ، یہ واقعہ 31 مارچ کی رات سامنے آیا ہے جس کے اگلے روز ہسپتال میں کورونا کی وجہ سے 8 مریض انتقال کر گئے جس کی انکوائری جاری ہے۔ اس حوالے سے ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں پیر اور ان کے ساتھ دیگر افراد طبی عملے کے لئے مخصوص گائون پہنے مختلف بستروں پر داخل مریضوں کے پاس جاتے رہے ان پر دم چف کرتے رہے ، ویڈیو میں ایک دو بار مسلح فرد بھی نظر آرہا ہے جبکہ بظاہر ایک دو طبی عملے کے ارکان بھی نظر آرہے ہیں مریضوں سے ملنے کے بعد باہر آکر پیر اور ان کے ساتھ دیگر افراد نے گائون نکالے۔ یکم اپریل کو سوشل میڈیا پر پیر نے پوسٹ اپ لوڈ کی ہے جس میں اپنا نام افتخار قاری بتایا پوسٹ کے ساتھ ہسپتال کورونا کمپلیکس کے دورے کی تصویر بھی ہے، پیر کا تعلق مقامی علاقے بڈھ بیر سے بتایا گیا ہے۔کورونا کمپلیکس میں طبی عملے کے علاوہ کسی کو جانے کی اجازت نہیں، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تمام افراد سماجی فاصلہ رکھے بغیر ساتھ ساتھ گھوم پھر رہے ہیں، ڈاکٹرز تنظیموں نے ایس او پیز اور میڈیکل اصولوں کی خلاف ورزی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔اپنی پوسٹ میں انہوں نے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے خصوصی دعا کریں، جو ڈاکٹرز انسانی خدمات کرتے ہیں، اللہ ان کی یہ خدمت قبول فرمائے، رات کو جو حال انہوں نے دیکھا ہے وہ بھولا نہیں جا سکتا، لوگ اس بیماری کو ہلکا نہ لیں، ماسک کا استعمال ضرور کریں، انسان کی جان بہت قیمتی ہے، اچھی صحت کے لئے اچھے اعمال کرنے چاہئیں، یہ تمام ہمارے اعمال کانتیجہ ہے، شفاء دینے والی ایک اللہ کی ذات ہے، انہوں نے اللہ سے دعا کی ہے کہ جتنے بھی بیمار ہیں، ہسپتالوں میں، گھروں میں، سب کی مدد فرما، ہم بہت بے بس ہیں سب اللہ کے محتاج ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پیر جس مریض کے پاس جاتا ہے ماسک اتار کر اس پر دم چف کرتا ہے اور پھر ماسک پہنتا ہے۔ پراونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اسے شدید بدانتظامی، بد نظمی اور نا اہلی قرار دیا اور کہا ہے کہ نئے تعینات ڈائریکٹر ابرار خٹک کی سربراہی میں ہسپتال بد انتظامی کا شکار ہے، منیجرز اور ڈائریکٹرز کی فوج کے کارنامے ویڈیو میں دیکھے جا سکتے ہیں، ہسپتالوں میں اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہے لیکن ایک غیر متعلقہ فرد کو اسلحہ سمیت کورونا کمپلیکس میں جانے کی اجازت دی گئی، پیر کس قانون کے تحت ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے کارڈ تقسیم اور مریضوں کو دم کرتے نظر آرہے ہیں؟ انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ایسی حرکت میڈیکل سائنس کے تمام اصولوں کے منافی ہے، ایل آر ایچ میں کورونا کی وجہ سے زیادہ اموات کا سبب ایسی حرکات تو نہیں اس کا سراغ لگایا جائے۔ پی ڈی اے نے سوال کیا ہے کہ صوبے کے سب سے بڑے ہسپتال اور میڈیکل کے ادارے میں شعبہ طب کے علاوہ کسی ایسے طریقے سے علاج کی اجازت ہے ؟کس کے کہنے پر اتنا پروٹوکول دیا گیا ؟فلم (ویڈیو)بنانے کی اجازت اور خصوصی انتظامات کس کی اجازت پر اور کیوں ؟کیونکہ میڈیا پر تو پابندی ہے ۔پی ڈی اے نے کہا ہے کہ کیا وزیر اعلیٰ اور وزیر صحت ہسپتال انتظامیہ اور بورڈ آف گورنرز کے خلاف کارروائی کریں گے؟۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ بڈھ بیر کے مشہور قاری (چف والی سرکار) کو ایل آر ایچ کوویڈ کمپلیکس کے اندر جانے کی اجازت دی گئی جس نے تمام کورونا مریضوں کو چف چف کے بعد اپنا وزیٹنگ کارڈ بھی تھمایا ، ڈاکٹروں اور نرسز کی چھٹی، اب چف والی سرکار علاج کرے گی۔اس سلسلے میں ہسپتال ترجمان سے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے کسی تبصرے سے گریز کیا۔
تازہ ترین