• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آزاد کشمیر میں کوٹلی نکیال روڈ پر اتوار کے روز پیش آنے والا کار کا اندوہناک حادثہ ایک بچے سمیت 6قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے حوالے سے انتہائی افسوس وتشویش کا باعث اور محکمہ شاہرات کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ ایسے حادثات کی زیادہ تر وجہ اگرچہ ناتجربہ کاری اور تیز رفتاری ہی بنتی آئی ہے تاہم آزادکشمیر جیسے علاقے میں غیرہموار اور پیچ در پیچ راستوں کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ حادثہ کار کے 500فٹ گہری کھائی میں گرنے سے پیش آیا جس میں آٹھ افراد سوار تھے اور زندہ بچ جانے والے دو کی حالت بھی تشویشناک ہے ۔ بظاہر کار کے کھائی میں گرنے کی کوئی وجہ سامنے نہیں آئی تاہم ماضی میں ایسے حادثات کی ایک وجہ لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوتی آئی ہے ۔ آزاد کشمیر، خیبر پختونخوا اور شمالی علاقہ جات سیاحت کے حوالے سے دنیا بھر میں جانے جاتے ہیں۔ یہ بلند و بالا اور سنگلاخ خطہ ہے۔ آزاد کشمیر میں شاہرات یا تو اکثر لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں رہتی ہیں یا بیشتر سڑکیں پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے کم چوڑی ہیں جہاں صرف یکطرفہ ٹریفک گزر سکتی ہے۔ ایسے میں جگہ جگہ موڑ کاٹنے کی وجہ سے یکدم سامنے آنے والی ٹریفک اجنبی ڈرائیوروں کے لئے خطرے کا باعث بنی رہتی ہے چنانچہ آئے دن رونما ہونے والے چھوٹے بڑے حادثات کی ایک وجہ یہ بھی ہے۔ آنے والے دنوں میں سیاحت کا سیزن شروع ہو جائے گا جسے ملحوظ رکھتے ہوئے محکمہ شاہرات کو بلا تاخیر ان راستوں کے تفصیلی معائنے اور حسب ضرورت تعمیر و مرمت کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کے قابل سفر ہونے پر بھی کڑی نظر رکھنی چاہئے۔ حادثات کی روک تھام کے لئے جو قوانین اور ضابطے موجود ہیں ان پر پوری طرح عمل کرایا جائے نیز نو عمر، لاپرواہی اور نشے کی حالت میں ڈرائیونگ کرنے والے افراد کسی رو رعایت کے مستحق نہیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین