• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم سے ہمارے گروپ کی ملاقات کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی، جہانگیر ترین

وزیراعظم سے ہمارے گروپ کی ملاقات کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی، جہانگیر ترین


لاہور (نمائندہ جنگ / جنگ نیوز) سیشن کورٹ نے شوگر ملز کے ذریعے منی لانڈرنگ کے کیس میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 3مئی تک توسیع کر دی۔ 

سماعت کے دوران جج نے استفسار کیا کہ مکمل انکوائری رپورٹ کہاں ہے پیش کریں جس پر تفتیشی افسر نے کہاکہ انکوائری رپورٹ خفیہ ہوتی ہے ، فاضل جج نے کہا کہ ملزمان کی آئندہ سماعت پر مکمل انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔

سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی جہانگیر ترین نے کہا کہ میرے سول مقدمات کو فوجداری بنادیا گیا، ایسا تو ن لیگ دور میں بھی نہیں ہوا، اسلام آباد میں ٹھنڈی ہوا چلی ہے تو مطمئن ہوئے ، وزیراعظم سے ہمارے گروپ کی ملاقات کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ نے شوگر ملز کے ذریعے منی لانڈرنگ کے کیس میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 3مئی تک توسیع کر دی۔سیشن کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ 

جہانگیر ترین اور علی ترین نے حاضری مکمل کروائی۔ جہانگیر ترین کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ جہانگیر اور علی ترین شامل تفتیش ہو رہے ہیں، ہم تفتیش میں مکمل تعاون کررہے ہیں، امید ہے جو الزامات ہیں اس میں سرخرو ہونگے۔ 

جہانگیر ترین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دونوں مقدمات میں تمام تر الزامات کا ریکارڈ فراہم کر رہے ہیں، امید ہے آنے والے دنوں میں ایف آئی اے اپنے موقف سے پیچھے ہٹ جائے گا۔ 

ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے اپنے بیان میں کہا کہ تمام الزامات پر تفتش کر رہے ہیں، ملزمان کا نامکمل ریکارڈ کمرہ عدالت میں موجود ہے۔ عدالت نے ایف آئی اے کے ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد دوبارہ فائل تفتیشی کے حوالے کر دی۔ 

فاضل جج نے حکم دیا کہ انکوئری کی مکمل رپورٹ کہاں ہے، اس کو بھی پیش کیا جائے۔ تفتیشی نے کہا کہ انکوئری رپورٹ خفیہ ہوتی ہے۔ فاضل جج نے کہا کہ ملزمان کی آئندہ سماعت پر انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔ 

پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے دیرینہ تعلق ہے، خان صاحب سے ایسا رشتہ ہے جو کمزور نہیں ہونا چاہیے، جلد وزیراعظم سے ملاقات ہو جائے گی، گروپ کی جلد وزیراعظم سے ملاقات کی یقین دہانی کرائی گئی۔ 

جہانگیر ترین نے کہا کہ مجھ پر بے بنیاد ایف آئی آرز بنائی گئی ہیں، سول کیس کو فوجداری میں تبدیل کر دیا گیا، عدالت سے انصاف ضرور ملے گا، (ن) لیگ نے اپنے دور میں مجھے ٹیکس نوٹسز بھیجے، ہم کسی کمیٹی سے نہیں، وزیراعظم سے ملیں گے، پورے گروپ نے کہا وزیراعظم ہماری بات سنیں اور ملاقات کریں۔ 

جیو نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے 40؍ ارکان اسمبلی کی حمایت کا دعویٰ کیا اور کہا کہ سول کیس کو فوجداری کیس میں منتقل کیا، یہ تون لیگ نے بھی نہیں کیا تھا، بناوٹی ایف آئی آر ہیں،کوئی چیز ایف آئی اے کی نہیں۔

انہوں نے کسی بھی حکومتی کمیٹی سےملنے سے انکار کیا اور کہا ان کا گروپ صرف وزیراعظم سے ملے گا،کچھ دوستوں نے وزیراعظم سے ملاقات کی یقین دہانی کرائی ہے، ٹھنڈی ہوا اسلام آباد سے چلی تو مطمئن ہوئے۔

خان صاحب سے رشتہ کمزور نہیں رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے دور میں بھی میرے کاروبار کی چھان بین کی گئی، میرا اس معاملے میں کوئی قصور نہیں ہے، یہ کیس ایف آئی کا ہے ہی نہیں، کیس میں کوئی مدعی نہیں ہے، کسی شیئر ہولڈر نے اعتراض نہیں کیا۔

تازہ ترین