پاکستان اپنی تزویراتی اہمیت کے باعث امریکا اور چین کے لئے یکساں طور پر اہمیت رکھتا ہے۔ امریکاکی مشرقِ وسطیٰ سمیت خطے میں غیرمعمولی دلچسپی کے باعث پاکستان کا کردار اہم ترین ہے تو چین کا ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کی کامیابی کیلئے پاکستان پر غیرمعمولی انحصار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ اس تناظر میں حالیہ دنوں میں پاکستان کے عالمی کردار میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے جیسا کہ روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاروف پاکستان کے دورے پر آئے تو وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی متحدہ عرب أمارات، ایران کے کامیاب دوروں کے بعد ترکی روانہ ہوگئے۔ انہوں نے پاک ایران تجارت کے فروغ کے لئے بلوچستان کے ضلع کیچھ میں پشین مند بارڈر کراسنگ کا افتتاح بھی کیا۔ یہ چھ ماہ کے قلیل عرصہ کے دوران دونوں ملکوں میں دوسری بارڈر کراسنگ کا فتتاح تھا۔ اس سے قبل گزشتہ برس دسمبر میں بھی دونوں ملکوں کے درمیان ضلع گوادر میں رمدان گبد کے مقام پر سرحدی راہ گزر کھولی گئی تھی۔ یہ پیش رفت اس لئے بھی اہم ہےکہ پاک ایران سرحد پر خاردار تاریں لگائے جانے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والی غیرقانونی تجارت رُک گئی ہے جس پر دونوں ملکوں کے سرحدی شہریوں کا بہت زیادہ انحصار ہے اور اس کے متبادل کے طور پر پاکستان نے بارڈر بازار قائم کرنے کے منصوبے پر کام شروع کیا ہے۔ اگلے روز وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے وزیر دفاعی پیداوار زبیدہ جلال سے ملاقات میں کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دو مزید سرحدی راہ داریاں کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ حاصل ہو گا جب کہ سیاحت میں بھی اضافہ ہو گا۔یاد رہے کہ پاکستان اور ایران کے تاریخی دو طرفہ تعلقات کے تناظر میں یہ پیشرفت نہایت اہم ہونے کے علاوہ دونوں ملکوں کی ترقی کے لئے بھی فیصلہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998