چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے سینئر رہنماء اور چیئرمین تحریک حریت جموں و کشمیر محمد اشرف صحرائی جو جموں جیل میں طبی امداد کی عدم فراہمی کے باعث انتقال کرگئے، کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
واضح رہے کہ سینئر حریت رہنماء اشرف صحرائی جو قید کے دوران متعدد بییماریوں میں مبتلا ہوچکے تھے، بھارت کے زیر قبضہ جموں کے علاقے کی ایک جیل میں علاج معالجے کی عدم سہولتوں کے باعث گذشتہ روز جہان فانی سے کوچ کرگئے۔
ایک بیان میں علی رضا سید نے کہا کہ ہم کشمیری قیدیوں کے ساتھ بھارت کے ناروا رویے کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔ خاص طور پر یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ اشرف صحرائی کو جیل میں میڈیکل سہولیات تک رسائی نہ دے کر اور مناسب صحت افزا ماحول فراہم نہ کرکے، بے دردی سے مارا گیا ہے۔ وہ کافی دنوں سے سخت بیمار تھے لیکن انہیں کل ہی اسپتال لایاگیا جہاں وہ دم توڑ گئے۔
انہوں نے کہاکہ اشرف صحرائی ایک عظیم حریت رہنماء تھے جن کے عزم مصمم کو قید و بند کی صعوبتیں بھی متزلزل نہ کرسکیں۔ ہمیں بھارتی جیل میں ان کی وفات پر بہت دکھ اور رنج ہے۔
چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے مزید کہاکہ باقی کشمیری قیدیوں جن میں اہم حریت رہنماء شبیر احمد شاہ، یاسین ملک، مسرت عالم، آسیہ اندرابی، ایاز اکبر اور فاروق ڈار شامل ہیں، ان کی زندگیوں کو بھی خطرہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت کی مختلف جیلوں بشمول بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں کورونا کی بڑھتی ہوئی وبا کی وجہ سے کشمیری قیدیوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ اس لیے ہم بھارتی جیلوں میں تمام کشمیری قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا کہ کشمیری قیدیوں کی جانوں کو بچانے کے لیے ان کی فوری رہائی ضروری ہے۔
انہوں نے عالمی برادری، خاص طور پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں بشمول ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ریڈ کراس کی عالمی کمیٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی جیلوں میں قید کشمیریوں کی فوری رہائی کے لیے کوشش کریں۔