کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’جیو پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ جب دوبارہ گنتی شروع ہوئی تو پتہ چلا تھیلوں کی سیلیں ٹوٹی ہوئی ہیں،وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ بیگ سیل تھے،ن لیگ کا پہلے دن سے رویہ نتائج قبول نہ کرنےکا ہے، پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے علاوہ حکومت کی طرف سے مزید اقدامات کیے گئے اسی وجہ سے کیسز میں کمی آرہی ہے۔سینیٹر مصدق ملک نے کہاکہ جب دوبارہ گنتی شروع ہوئی تو پتہ چلا تھیلوں کی سیلیں ٹوٹی ہوئی ہیں اور آر او الیکشن کمیشن کی نمائندگی نہیں کر رہے ان کا کہنا تھا کہ سیل ٹوٹ گئی ہوگی اب کیسے پتہ چلے گا تھیلے کے اندر کتنے ووٹ ہیں اور کس نے ڈالے ہیں دوسرا مرحلہ یہ ہوتا ہے کہ فارم 46جس میں تفصیل درج ہوتی ہے اس کو دکھایا جائے۔ یعنی تھیلوں کی سیلیں ٹوٹی ہوئی ہیں اور یہ بھی نہیں بتانا کتنے ووٹ استعمال ہوئے تھے کتنے واپس ہوئے۔ایک طرف ٹی وی پر یہ دکھایا جارہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی طرف سے پرائزیڈنگ افیسر کو پیسے دئیے جارہے ہیں اس طرح کی بہت سی وجوہات ہیں پیپلز پارٹی پر اعتراض کرنے کی اسی کو پری پول ریگنگ کہتے ہیں۔ وزیر تعلیم سندھ سعید غنی حلقہ این اے 249 کے حوالے سے کہا کہ میری اب تک معلومات کے مطابق ایسی کوئی بات نہیں تھی کہ بیگ سیل نہیں تھے بیگ سیل تھے اگر آپ غور کریں کہ مسلم لیگ نون کا پہلے دن سے رویہ لگ رہا تھا کہ وہ انتخابی نتائج کسی صورت میں قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ چار تاریخ کو ان کے وکیل پیش ہوئے تھے وہاں سارے مسائل اٹھائے گئے تھے وہاں الیکشن کمیشن کا جو بنچ تھا جو سنوائی کر رہا تھا انہوں نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ دوبارہ گنتی پر کوئی بات کرنا چاہیں گے یا دیگر چیزوں پر بات کرنا چاہیں گے کیوں کہ اس کے لیے الگ سے درخواستیں دائر کرنا پڑیں گی کچھ چیزوں کے لیے شاید کسی اور فورم پر جانا پڑے یہاں سلمان اکرم راجہ تھے انہوں نے کہا میں کسی اور چیز کی بات نہیں کر رہا صرف دوبارہ گنتی کی درخواست کر رہا ہوں۔