پشاور (خصوصی نامہ نگار) پراونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی کال پر خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں میں سیاسی مداخلت ، غنڈہ گردی کے خلاف و دیگر مطالبات کیلئے چوتھے روز بھی ہڑتال جاری رہی ، ہزارہ ڈویژن کے پانچ اضلاع ہری پور، ایبٹ آباد، مانسہرہ، بٹگرام اور کوہستان میں ایمرجنسی اور کورونا سروسز کے علاوہ باقی خدمات کا بائیکاٹ رہا ، خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاور، " ضلع مردان، ضلع بنوں،ڈیرہ اسماعیل خان، سوات، مالاکنڈ ، نوشہرہ، وزیرستان اور ضلع صوابی میں بدستور دوسرے روز بھی کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج ریکارڈ کیا گیا۔ پی ڈی اے کے ترجمان ڈاکٹر سلیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس واقعہ پر دونوں ایم پی ایز دیگر افراد پر ایف آئی آر کا اندراج اور پروفیشنل ٹیکس کو ایک سال کیلئے ملتوی کر نے کے احکامات جاری کرنا خوش آئند فیصلہ ہے، پروفیشنل ٹیکس کی کٹوتی ڈاکٹرزسے اتنی کی جائے جتنی صوبے میں گریڈ 17سے گریڈ 21تک کے ملازمین سے کی جاتی ہے، آج صوبے بھر کے مزید اضلاع اور ہسپتالوں میں پرامن احتجاج اور کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج ریکارڈ کیاجائے گا صوبائی حکومت ڈاکٹرز کے مسائل حل کرنے کیلئے جلد سے جلد عملی اقدامات اٹھائے ہسپتالوں میں سیاسی مداخلت کو ختم کیا جائے،65 شہداء ڈاکٹرز اور ہیلتھ ملازمین کو شہداء پیکیج کا فنڈز فی الفور ریلیز کیا جائے، کورونا رسک الائونس ڈاکٹرز اور دیگر ہیلتھ ملازمین کو باقی صوبوں کی طرح دیا جائےترقیوں سے محروم ڈاکٹروں کو فی الفور ترقی دی جائے، ہسپتالوں میں سکیورٹی ایکٹ 2020 نافذ کیا جائے، ڈوگرہ ہسپتال میں پی ٹی آئی کے ایم این اے کی جانب سے سیاسی مداخلت اور کورونا ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر سکیورٹی ایکٹ اورکورونا اپیڈمک ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے،ایڈہاک ڈاکٹرز کو مستقل کیا جائے،ڈرگ ایکٹ اور ہیلتھ کیئر کمیشن کے مطالق ڈاکٹرز کے خدشات اور مسائل کو حل کیا جائے۔