• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گزشتہ دنوں چینی خلائی اسٹیشن ’’تیا نگونگ 3‘‘ کا مرکزی حصہ (کور ماڈیول ) کو مدار میں پہنچا دیا گیا ہے ۔یہ ماڈیول چین کی وین چھانگ اسپیس لانچ سائٹ سے لانچ کیا گیا ہے ۔یار دہے کہ اب تک زمین کے گرد مدار میں کئی چھوٹی چھوٹی تجربہ گاہیں بھیجی جا چکی ہیں ۔اس مرکزی ماڈیول کا نام ’’تیا نہے ‘‘ رکھا گیا ہے،جس کی مجموعی لمبائی 16.6 میٹر ،قطر 4.2 میٹر اور ٹیک آف کے وقت وزن 22.5 ٹن ہے۔

یہ مستقبل میں خلائی اسٹیشن کے انتظام اور کنٹرول کا مرکزی حصہ ہو گا، جس میں تین خلانورد سائنسی تحقیق کےلیے طویل عرصے تک قیام کرسکیں گے۔’’تیانہے‘‘ کے خلاء میں پہنچ جانے کے بعد خلائی اسٹیشن کےلیے نئی ٹیکنالوجیز، مثلاً روبوٹ بازو، کی جانچ پڑتال اور توثیق کی جائے گی۔اگر سب کچھ طے شدہ منصوبے کے مطابق ہوا تو اگلے مہینےچینی خلانورد اس ماڈیول تک بھیجے جائیں گے جو اس کے باہر کئی طرح کی اہم سرگرمیاں انجام دیں گے۔

چینی خلائی اسٹیشن کے تعمیراتی منصوبے کے مطابق 2021 سے 2022 کے دوران 11 خلائی پروازوں کے ذریعے ’’تیانگونگ 3‘‘ کے دیگر ماڈیولز، ضروری ساز و سامان اور عملہ وغیرہ بھیجے جائیں گے۔2022 تک مدار میں اپنی تکمیل مکمل کرنے کے بعد، چین کا یہ خلائی اسٹیشن مسلسل پندرہ سال تک مقررہ مدار میں رہتے ہوئے کام کرسکےگا۔

علاوہ ازیں چینی خلائی اسٹیشن پر طاقتور خلائی دوربین بھی ہوگی۔ماہرین کے مطابق ’’تیانگونگ 3‘‘ میں سائنسی تجربات کےلیے اندرونی طور پر 14 الماریاں نصب کی جائیں گی جب کہ بیرونی حصے میں 50 ایسے مقامات (ایکسٹرنل ڈاکنگ پوائنٹس) مخصوص ہوں گے جہاں خلائی تحقیق سے متعلق آلات منسلک کیے جاسکیں گے۔

تازہ ترین
تازہ ترین