• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نارملائزیشن کمیٹی کے قائم رہنے کا کوئی جواز نہیں، پی ایف ایف اشفاق گروپ

چند آڈیو کلپس کے حصول کے بعد اشفاق گرو پ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پی ایف ایف ہیڈ کوارٹرکا قبضہ نارملائزیشن کمیٹی کے حوالے نہیں کریں گے، نوید حیدر نے فیصل صالح حیات سے درخواست کی ہے کہ وہ ان لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کریں جنہوں نے ان کے دستخط کا استعمال کیا۔

اس بات کا اظہار فیفا فٹ بال ہائوس میں بدھ کو ہونے والی پریس بریفنگ میں پاکستان فٹ بال فیڈریشن کےصدر اشفاق حسین شاہ اور نائب صدر سردار نوید حیدر نے کیا۔ اس موقع پر دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں فیفا کی قائم کردہ نارملا ئزیشن کمیٹی کے قائم رہنے کا کوئی جواز نہیں رہ جاتا ہےاسے فوری ختم کرکے فٹ بال کی عالمی تنظیم پی ایف ایف سے بات کرے، ہم فیفا اور اے ایف سی سے بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔ پاکستان فٹ بال کے اصل اسٹیک ہولڈر ہم ہیں، محسن گیلانی اور دیگر لوگوں نے دنیا بھر میں فیفا کا مذاق اڑوایا ہے ،ہم اے ایف سی کہیں گے کہ ان کا بھرپور احتساب کرے۔

پریس بریفنگ کے دوران پی ایف ایف کے اشفاق شاہ نے حیران کن آڈیو کلپس کے ثبوت پیش کیے جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ فیفا نے نوکر شاہی عمل کے ذریعے نارملائزیشن کمیٹی (این سی) کے تین رہنماؤں کی تقرری کرکے پاکستان فٹ بال کے نظام کو ناکام بنایا جس کا نتیجہ پاکستانی فٹ بال کو مالی نقصان کے سوا کچھ نہیں ہوا۔ ہم نے فیفا کومکمل ثبوت کے ساتھ شواہد کے طور پرٹیلی فون ریکارڈنگ بھیجی ہے جس میں محسن گیلانی نے کس طرح اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر این سی اور فیفا چلا نے کی باتیں کی ہیں۔

انہوں نے پی ایف ایف کے سابق صدر فیصل صالح حیات کے الیکٹرانک دستخطوں کا استعمال کرکے جعلی کاغذات بنائے۔ فیصل صالح حیات کو بھی ان کے خلاف کیس کرنا چاہئے، ہم بھی اے ایف سی کے شیخ سلمان سے محسن گیلانی سمیت ان کے ساتھیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اشفاق شاہ نے کہا کہ ہم سچائی کو آگے لانے کے لئے پرعزم ہیں اور پاکستان کے فٹ بال کو بحران سے نکال کر اسے صحیح ڈگر پر لانے کے لئے کام کریں گے۔ پی ایف ایف کا اصل تشخص بحال کرنے اور تمام توجہ فٹ بال کے کھیل پر دی جائے گی ہم مستقبل میں پاکستان فٹ بال کو ترقی دیں گے اور پورے ملک میں ایونٹس کا انعقاد کریں گے اور فٹ بال دشمنوں کو بتائیں گے پاکستان فٹ بال کو چلانے والے لوگ ابھی زندہ ہیں اور وہ پاکستان سے فٹ بال کو ختم نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ایف ایف نے فیفا اخلاقیات کمیٹی کو اس بات کے مکمل ثبوت کے ساتھ شکایت بھیجی ہے کہ کس طرح این سی کے تینوں چیئرمین، حمزہ خان، مسٹر منیر سدھانا اور مسٹر ہارون ملک نے این سی کو چلانے، دیئے گئے مینڈٹ کا کھلم کھلا مذاق اڑانے اور قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔ وہ بجائے پاکستان فٹ بال کے فیفا کی جانب سے دیئے گئے مینڈنٹ کو پورا کرنے کے اپنے کاروبار کو ترقی دینا چاہتے تھے۔ این سی کے موجودہ چیئرمین ہارون ملک کا پاکستان فٹ بال فیڈریشن کےانتخابات کے لئے کوئی منصوبہ نہیں تھا اور وہ خود صدر بننے کے لئے آئین میں تبدیلی لانا چاہتے تھے۔ وہ اگلے کئی سال بھی این سی کے عہدے پر رہنا چاہتے تھے۔ پچھلے 18 مہینوں میں ذاتی ایجنڈوں پر کام ہوتا رہا ہے اور کروڑوں روپے اپنی اپنی جیبوں میں بھرے گئے ہیں۔

اشفاق شاہ کا کہنا تھا کہ ان کا ارادہ پاکستان فٹ بال کے ساتھ ہونے والی تمام تر صورتحال کو سامنے لانا ہے وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں فٹ بال کی کارروائیوں کو فیڈریشن کے ہاتھوں میں واپس لانے کی ضرورت ہے۔

این سی چیئرمین سمیت تمام ممبران نے جان بوجھ کر انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنے اور تاخیر کا باعث بننے کی کوشش کی، جس سے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی جسے ہم کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔

تازہ ترین