کراچی، اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر، جنگ نیوز، خبرایجنسیاں)سندھ میں ویکسین لازمی، نہ لگوانے والے سرکاری ملازمین کوآئندہ ماہ تنخواہ نہیں ملے گی،وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کاکہناہےکہ صورتحال اب بھی سنگین، شہریوں کی حفاظت کیلئے سخت اقدامات کرینگے۔
وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہونے کہاہےکہ کورونا مثبت شرح کراچی میں 11، حیدرآباد میں 7، پابندیاں نرم نہیں کرسکتے تاہم وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نےکہاکہ سندھ کھولنے کی طرف جارہے ہیں،سربراہ این سی او سی اسد عمر کاکہناہےکہ ویکسی نیشن کے بغیر پورا ہفتہ کاروبار کھولنا ممکن نہیں۔
دوسری جانب تمام شناختی کارڈ ہولڈرز کی ویکسی نیشن شروع کردی گئی،پنجاب حکومت کا پیر سے تمام اسکول کھولنے کا اعلان ،ادھر کورونا نے مزید 92زندگیاں لے لیں، ملک بھر میں 2028نئے کیسز، مثبت شرح 3.9رہی،سندھ میں 16 اموات ریکارڈ کی گئیں۔
جمعرات کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں کورونا وائرس سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمیں سخت اقدامات کرکے اپنے شہریوں کو محفوظ بنانا ہے ،انہوں نے وزیر صحت کو ہدایت کی کہ وہ ویکسی نیشن کیلئے مزید نجی اسپتالوں کی رجسٹریشن کریں۔
پالیسی فیصلے کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے چیف سکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ تمام سرکاری / نیم سرکاری / بلدیات کے ملازمین کو اپنے عملے کوویکسی نیشن لگوانے کیلئے جون تک کاوقت دیں اور ان ملازمین کی تنخواہیں روک دی جائیں جو اس مہینے کے اختتام تک ویکسی نیشن نہ کرالیں، یعنی ویکسی نیشن نہ کرانے والے ملازمین کی تنخواہیں جون کے بعد بند کردی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ابھی تک صورتحال بہتر نہیں ہوئی ، اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ مئی کے آخری 30 دنوں کے دوران کورونا وائرس کے 392 مریض فوت ہوئے ، انہوں نے محکمہ صحت کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سنگین صورتحال ہے اور ہمیں اموات کی شرح پر قابو پانا ہوگا۔
جمعرات کو صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ اور سندھ اسمبلی میں پارلیمانی سیکریٹری برائے صحت قاسم سراج سومرو کے ہمراہ سندھ اسمبلی آڈیٹوریم میں پریس کانفرنس کے دوران صوبائی وزیر صحت و بہبود آبادی سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ سندھ میں کورونا سے بچاؤ کے سلسلے میں ویکسین مرحلے کو مزید تیز کرنے کے لیے تمام وزراء، اراکین اسمبلی ، سینیٹرز ، ضلعی عہدیداران اور دیگر سیاسی قیادت کی خدمات حاصل کی جائیں گی ۔
ویکسین مہم کی نگرانی پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری خود کریں گے ، اگلے 3ماہ میں 18 ملین لوگوں کو ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کاروباری حضرات اور صنعتکاروں کو بھی اس بات کا پابند بنایا جائے گا کہ وہ اپنے ورکرز کی ویکسین کروائیں اس ضمن میں صوبائی حکومت نے بڑے شاپنگ مال ، شادی ہالز ،اسٹورز میں ویکسین لگانے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
ہر شہری کسی بھی سینٹر میں جاکر ویکسین لگواسکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب پر صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ جو سرکاری ملازمین ویکسین نہیں لگوائینگے ان کی تنخواہیں کا ٹی جا ئینگی۔
ایک سوال پر ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ جولائی میں امتحان ہونے جا رہے ہیں، اسکولوں کے کھولنے کا فی الحال فیصلہ نہیں ہوا لیکن اسکولوں میں اساتذہ کی ویکسین کو تیز کر رہے ہیں تا کہ جلد از جلد تدریسی عمل بحال کرنے میں مدد مل سکے۔
ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ جو ایم پی اے ویکسین نہیں لگا رہا انہیں اخلاقی طور پر اسمبلی میں نہیں آنا چاہیے،سندھ میں شناختی کارڈ کے بغیر بھی ویکسین لگائی جائے گی۔
میڈیارپورٹس کےمطابق انہوں نے کہاکہ کورونا مثبت شرح کراچی میں 11، حیدرآباد میں7اور سندھ کے دیگر علاقوں میں4 ہے، پابندیاں نرم نہیں کرسکتے تاہم وزير تعلیم سعید غنی نے کہاہےکہ ری اوپننگ کی طرف جارہے ہیں، ٹاسک فورس نے سختیاں کم کرنے کا اشارہ دیدیا،یقین دلاتے ہیں کہ اب پابندیاں بڑھیں گی نہیں کم ہونگی ،کراچی میں کاروباری سرگرمیاں کم ہوں گی تو سندھ حکومت کو بھی نقصان ہوگا، غیر مقبول فیصلے شہریوں کی زندگی بچانے کے لیے کیے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ حکومت بندشیں ختم کرنا چاہتی ہے،چاہتے ہیں پورا ہفتہ کاروبار چلےلیکن ویکسی نیشن کے بغیر یہ ممکن نہیں،اب تک ویکسین کی خریداری 25کروڑ ڈالرز تک پہنچ چکی،ہر ملک اپنی پسند کی ویکسین پر داخل ہونے دینے کا کہے گا تو پوری دنیا میں مسئلہ پیدا ہو جائے گا،فائزر ویکسین کی تعداد محدود ہے۔
اسے رواں سال جج پر جانے والوں ،طالب علموں اور ورک ویزہ رکھنے والوں کو لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ادھر ملک میں 18سال سے زائد عمر کے افراد کی کورونا ویکسی نیشن کا آغاز ہوگیا۔مزیدبراں پنجاب میں کورونا کیسز میں کمی آنے پر صوبائی حکومت نے تمام سرکاری اور نجی اسکول کھولنے کا اعلان کردیا۔
اس حوالے سے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کی طرف سے نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق تمام اسکولز 7 جون سے کھول دیے جائیں گے،اسکولز ایس او پیز کے ساتھ کھولے جائیں گے، کوئی طالب علم مسلسل دو روز اسکول نہیں آئے گا، ایک دن حاضر اور ایک دن چھٹی کرے گا، ایک وقت میں صرف 50 فیصد طلبا اسکول میں حاضر ہوں گے ۔جبکہ کے پی کے میں اسکول بدھ سے کھل گئے ہیں۔
سرکاری اعدادو شمار کےمطابق ملک میں کورونا سے مزید 92 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 21 ہزار سے تجاوز کرگئی ، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 51523 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 2028 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ، مثبت کیسز کی شرح 3.9 رہی۔
سندھ میں کورونا وائرس سے مزید 16مریض انتقال کرگئے اور937 نئے کیسز رپورٹ ہوئے،صوبے میں اس وقت 24318 مریض زیر علاج ہیں جن میں سے890مریضوں کی حالت تشویشناک اور 77 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں ، 937 نئے کیسز میں سے 473کا تعلق کراچی سے ہے ۔