• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرانس‎: مارسیلے میں روسی قونصل خانے پر بارودی مواد سے حملہ

تصویر، بشکریہ انٹرنیشنل میڈیا
تصویر، بشکریہ انٹرنیشنل میڈیا

فرانس ‎کے شہر مارسیلے میں روسی قونصل خانے پر تین بارودی مواد پھینکے گئے۔

‎فرانسیسی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ پیر کے روز جنوبی شہر مارسیلے میں روس کے قونصل خانے کی دیوار پر تین میزائل پھینکے گئے، تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا۔

اس حملے میں تین میں سے صرف دو ڈیوائسز کا دھماکا ہوا جو یوکرین پر روس کے مکمل حملے کی تیسری برسی کے موقع پر ہے۔ یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ آیا پراجیکٹائل نے دیوار کو صاف کیا ہے۔

فرانسیسی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ میزائل مولوٹوف کاک ٹیل تھے اور وہ قونصل خانے کے باغ میں گرے تھے، قونصل خانے کے عملے کو گھر کے اندر رکھا گیا تھا اور پولیس نے قونصل خانے کو سیل کر دیا تھا۔ حملے میں کوئی زخمی نہیں ہوا، پولیس حملے کی تفتیش کر رہی ہے۔

‎فرانس نے اس واقعے کی فوری مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفارتی مشن ناقابل تسخیر ہیں۔

‎وزارت خارجہ کے ترجمان نے حملے کے تناظر میں کہا کہ فرانس سفارتی کمپاؤنڈز کی سلامتی کی کسی بھی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ سفارتی اور قونصلر کمپاؤنڈز اور ان کے عملے کی ناقابل تسخیر، تحفظ اور سالمیت بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصول ہیں۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی TASS کی رپورٹ کے مطابق ‎روس نے مکمل فرانسیسی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ واقعہ دہشت گردی کی کارروائی لگتا ہے۔

TASS نے روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا کے حوالے سے کہا کہ مارسیل میں روسی قونصلیٹ جنرل کی سرزمین پر ہونے والے دھماکوں میں دہشت گردانہ حملے کے تمام نشانات ہیں۔

‎ زاخارووا نے کہا کہ ہم میزبان ملک سے مکمل اور تیزی سے تحقیقاتی اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ روس کے غیر ملکی مشنوں کی سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

زاخارووا نے کہا کہ جنوبی فرانسیسی شہر میں یہ واقعہ روس یوکرائن جنگ کی تیسری برسی کے موقع پر پیش آیا اور یوکرین کی جاری جنگ کی حمایت کا اظہار کرنے کے لیے کیف میں یورپی اور کینیڈین رہنما جمع ہوئے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید