انگلینڈ کے فاسٹ بولر اولی رابنسن کی معطلی کے معاملے پر برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن بھی میدان میں آ گئے۔
لندن سے موصولہ اطلاعات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم جانسن کا کہنا تھا کہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ اولی رابنسن کے معاملے پر بہت آگے بڑھ گیا۔
ادھر سیکریٹری کلچر اولیور ڈوڈن نے کہا کہ انگلش کرکٹ بورڈ نے رابنسن کی معطلی کا بہت سخت فیصلہ کیا، اس پر دوبارہ سوچنا چاہیے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ اولی رابنسن کے ٹوئٹس بہت جارحانہ اور غلط تھے۔ اولی رابنسن نے جب ٹوئٹ کیے وہ کم عمر تھےاب وہ اپنے الفاظ پر معذرت بھی کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ انگلش کرکٹ بورڈ نے فاسٹ بولر اولی رابنسن پر تمام طرز کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
دریں اثنا ای سی بی نے کہا ہے کہ اولی رابنسن نے 2012 میں نسل پرستی اور جنس پرستی پر مبنی ٹوئٹ کئے تھے۔
واضح رہے کہ اولی رابنسن نے گزشتہ ہفتے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا ہے۔
علاوہ ازیں اولی رابنسن نے اس تمام صورتحال پر اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ وہ نو برس پہلے کیے گئے ٹوئٹس پر شرمندہ ہیں۔