• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب رئیلٹرز ایسوسی ایشن نے اثاثوں پر منافع میں ترمیم واپس لینے کا مطالبہ کردیا

کراچی (نیوزڈیسک) پنجاب رئیلٹرز ایسوسی ایشن نے حکومت سے اثاثوں پر منافع میں ترمیم واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔ پنجاب رئیلٹرز ایسوسی ایشن کے نائب صدر محمد احسن ملک کا کہنا تھا کہ بےوفوقانہ اقدام فوری واپس لیا جائے،ترمیم سے رئیل اسٹیٹ کے شعبے اور معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق، پنجاب رئیلٹرز ایسوسی ایشن نے حکومت سے بجٹ میں پیش کی گئی اثاثوں پر منافع میں ترمیم واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔ حکومت نے بجٹ میں غیرمنقولہ جائداد پر قابل ٹیکس منافع ٹیکس عائد کیا تھا۔ فنانس بل 2021 کے سیکشن 37 میں کی گئی ترمیم کے مطابق، اگر غیرمنقولہ جائداد کی فروخت پر قابل ٹیکس منافع 50 لاکھ روپے سے تجاوز کرتا ہے تو اس پر معمول کے مطابق انکم ٹیکس شرح کا اطلاق کیا جائے گا جو کہ 30 فیصد تک ہوسکتی ہے۔ جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب رئیلٹرز ایسوسی ایشن کے نائب صدر محمد احسن ملک کا کہنا تھا کہ اس سے اثاثوں پر آمدنی میں منافع تبدیل ہوجائے گا اور یہ معمول کے ٹیکس نظام کے زیراثر آجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک جانب حکومت کہہ رہی ہے کہ اس نے کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا دوسری جانب یہ اقدام کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیرخزانہ شوکت ترین نے اپنی بجٹ تقریر میں رئیل اسٹیٹ شعبے کا ذکر تک نہیں کیا، حالاں کہ یہ شعبہ ہر سال حکومت کو بھاری ٹیکس ادا کررہا ہے۔ ترمیم میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسے افراد جو غیرمنقولہ جائداد کی خرید و فروخت میں عادتاً ملوث ہیں تو ان کی آمدنی بزنس انکم کیٹیگری کے تحت آئے گی۔ انہوں نے حکومت کے اس اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مذکورہ آمدنی پر ٹیکس شرح 30 فیصد تک ہوسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کم از کم لفظ عادتاً کی تعریف ہی بیان کردے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے اب تک بجٹ دستاویز کو مکمل نہیں پڑھا ہے، اس ترمیم سے رئیل اسٹیٹ کے شعبے اور معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ اگر یہ ترمیم واپس نا لی گئی تو معاشی سرگرمیاں سخت متاثر ہوں گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس بےوفوقانہ اقدام کو فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیئے۔

تازہ ترین