اسلام آباد ( طارق بٹ )جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں فیصلے لہ منسوخی کے لئے دائر استدعا میں وزارت خزانہ چاہتی ہے کہ سپریم کورٹ 19 سال قبل ۔ گزشتہ بھارتی عدالت عظمیٰ کی طرح نئی عدالتی نظیر قائم کرے ۔ گزشتہ 26 مئی کو سپریم کورٹ کے رجسٹرار دفتر نے حکومت کی دائر کردہ نظر ثانی درخواست قبول کرنے سے انکار کردیا تھا ۔اس کو موقف تھا کہ کسی مقدمے میں دوسری درخواست دائر نہیں کی جا سکتی ۔اس معاملے میں سپریم کورٹ سے دوبارہ رجوع کرنے کے حوالے سے کچھ علم نہیں تاہم قانون کے مطابق عدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کرنے کے لئے حکومت کے پاس 30 کا وقت ہے . سپریم کورٹ نے جسٹس عیسیٰ کی اہلیہ اور بچوں کی بیرون ممالک اثاثوں کے خلاف ایف بی آر کی کارروائی کو ختم کردیا تھا ۔ایک اعلیٰ حکومتی قانونی ماہر کے مطابق پاکستان میں کیوریٹو پٹیشن دائر کئے جا نے کی نظیر نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر قانون فروغ نسیم تنہا ہی اس معاملے سے نمٹ رہے ہیں اور اٹارنی جنرل خالد جاوید خان یا ان کے دفتر سے کوئی واسطہ نہیں ہے نظر ثانی پٹیشن پر ایڈیشنل اٹارنیز جنرل چوہدری عامر رحمان اور سہیل محآود کے بھی دستخط نہیں ہیں۔