وزیر خزانہ شوکت ترین نے ایک بار پھر دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، غریب پر مزید بوجھ نہیں ڈالا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 9 سو ارب روپے بجلی استعمال کئے بغیر ادا کررہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں بجٹ پر تقریر کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ عمران خان نے بجلی ٹیرف میں اضافے سے منع کردیا ہے، کورونا سمیت دیگر مشکلات کے باوجود عمران خان نے دلیرانہ فیصلے کئے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے معاشی گروتھ میں اضافہ ہوا، پاکستان نے دو فیصد، آئی ایم ایف نے ایک اعشاریہ تین اور عالمی بینک نے دو فیصد معاشی گروتھ کا کہا تھا، حکومت نے اس سے دو گنا کرکے دکھادیا۔
شوکت ترین نے کہا کہ آج پاکستان کی معاشی گروتھ 5 فیصد پر پہنچ گئی ہے، اس مرتبہ ہم جامع اور پائیدار ترقی کریں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ موبائل فون پر 5 منٹ سے زیادہ بات پر 75 پیسے ٹیکس لیں گے، انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا، آٹے اور اس سے بنی اشیا پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا، دودھ، دہی ڈیری مصنوعات پر ٹیکس واپس لیا جا رہا ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی آمدن پرٹیکس واپس لے لیا ہے، سونے، چاندی پر ٹیکس 17 فیصد سے کم کرکے 1 سے 3 فیصد کردیا، آئی ٹی سیکٹر کے تمام مطالبات مان لیے ہیں۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ عمران خان الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم متعارف کروانا چاہتے ہیں، بجٹ میں 5 ارب روپے الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم کیلئے رکھے ہیں۔