ایک اور ناکارہ طیارہ کل رات کراچی سے حیدرآباد روانہ کیا جائے گا۔
ترجمان سی اے اے کے مطابق کراچی ایئرپورٹ پر 13سال قبل کریش لینڈنگ کرنے والے سعودی طیارے کو دیوہیکل ٹرالر پر 20 نومبر کو براستہ نیشنل ہائی وے کراچی سے حیدرآباد بھیجا جائے گا۔
60 ٹن وزنی اور اور 160فٹ طویل طیارہ تربیتی مقاصد کے لیے منتقل کیا جائے گا، یہ ایم ڈی 83 طیارہ 25 دسمبر 2011 سے غیر فعال ہے۔
طیارے کی منتقلی نیو بابر کارگو موورز نے جرمن ٹیکنالوجی کے حامل طویل ترین ٹرالر کے ذریعے کرنا ہے۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر منیر عالم کے مطابق طیارے کو ملیر نیشنل ہائی وے سے گھارو اور ٹھٹھہ کے راستے حیدرآباد میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ٹریننگ سینٹر منتقل کیا جانا ہے اور اس حوالے سے متعلقہ اتھارٹیز سے این او سیز حاصل کرلئے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق منتقلی کو آسان کرنے کیلئے طیارے کو 2 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے تاکہ دوران سفر ٹریفک میں خلل نہ پڑے۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے تربیتی ادارے "کٹائی" میں منتقل کئے جانے والا یہ دوسرا طیارہ ہوگا، چند روز قبل بھی ایک بوئنگ طیارہ کو موٹروے کے راستے حیدرآباد منتقل کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق طیارے نے 25 دسمبر 2011 کو نوز وہیل نہ کھلنے پر کراچی ایئرپورٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ کی تھی، سعودی شہزادے کے زیر استعمال طیارے میں تبوک سے کوئٹہ جاتے ہوئے فنی خرابی پیدا ہوئی تھی۔