وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی پاکستان میں 30 لاکھ افغان مہاجرین موجود ہیں، افغان مہاجرین کیلئے بین الاقوامی کمیونٹی سے کوئی امداد نہیں مل رہی، ستمبر سے پہلے ہی افغانستان سے امریکی انخلا مکمل ہو جائے گا، افغان حکومت اور طالبان کو بیٹھ کر اپنے مستقبل کا سوچنا ہے،
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں افغانستان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ افغان مسئلے کا حل جنگ ہوتا ہے تو اب تک یہ مسئلہ حل ہوچکا ہوتا، ہمیں خدشہ ہے کہ افغانستان پھر کسی سول وار کا شکار نہ ہوجائے، افغان امن و سکون چاہتے ہیں، معمول کی زندگی چاہتےہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر افغانستان کو بین الاقوامی تائید چاہیے تو انہیں تشدد کا راستہ ترک کرنا ہوگا، بین الاقوامی تائید حاصل کرنے کیلئے افغانستان حکومت کو گفت و شنید کا راستہ اپنانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے ہم فیصلہ کرچکے ہیں، منی لانڈرنگ کا تدارک اور ٹیرر فنانسنگ کو چیک کرنا ہمارے اپنے مفاد میں ہے، ہم اپنے مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے آگے بڑھ رہےہیں۔