پاکستانی سفارتکار کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کے والدین کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے بحالی مرکز کو سيل کرنے کا حکم دے ديا، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے مطابق پولیس نے ملزم ظاہر جعفر کے والدین کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم بحالی مرکز میں کلاسیں لے رہا تھا، ملزم کی والدہ نے بحالی مرکز کی ٹیم کو فون کر کے بلایا تھا۔
نور مقدم کے قتل کامقدمہ والد کی مدعیت میں تھانہ کوہسار میں درج ہے، مقتولہ کی ابتدائی موصولہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 26سالہ نورمقدم کی موت دماغ کو آکسیجن نہ ملنے سے ہوئی جس کے بعد سر کو سفاکانہ طریقےسےدھڑ سے تیز دھارآلہ سےکاٹاگیا،جسم پر تشدد کے نشانات موجود تھے۔
مقدمہ میں سابق پاکستانی سفیر شوکت علی نے بتایا کہ ان کی بیٹی نور مقدم جس کی عمر 26سال ہے اس کو ملزم ظاہر نے تیز دھار آلہ سے قتل کیا،پولیس کے مطابق مقتولہ کے جسم پر تشددکے نشانات پائے گئے جب کہ سر دھڑ سے الگ تھا۔