• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے انتہائی محفوظ سمجھے جانے والے علاقے یونٹی چوک پر فائیو اسٹار ہوٹل کے نزدیک بم دھماکے میں پولیس ٹرک میں سوار سپاہی نیاز احمد اور علی اکبر شہید جبکہ 12دیگر اہلکاروں سمیت 22افراد زخمی ہو گئے۔ شواہد کے مطابق متذکرہ ٹرک گزرتے وقت تخریب کاروں نے سڑک کے کنارے کھڑے موٹر سائیکل کو اس میں نصب کردہ دھماکہ خیز مواد کے ذریعے اڑا دیا۔ اس مقام پر چار ماہ میں اپنی نوعیت کا یہ دوسرا واقعہ ہے جو متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ قبل ازیں اپریل میں متذکرہ ہوٹل کی پارکنگ میں کھڑی کار کو بھی دھماکہ خیز مواد سے جو اس میں نصب تھا، اُڑایا گیا تھا جس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق اور 10زخمی ہو گئے تھے۔ بلوچستان پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کا مرکز ہے جو گزشتہ چند برسوں سے دہشت گردوں کے نشانے پر ہے اور تواتر کے ساتھ یہاں سیکورٹی فورسز پر حملے، بم دھماکے اور بعض دوسرے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ ان کے پیچھے بیرونی دشمن کا ہاتھ ہونے کے شواہد ملے ہیں جس کا مقصد صوبے میں افراتفری پھیلا ناہے۔ اس مقصد کے حصول کیلئےجو واقعات رونما ہوئے ان میں ڈی سی آفس کوئٹہ کے نزدیک بم دھماکے میں دو افراد، سانحہ مچھ میں ہزارہ برادری کے 10کارکنوں کا قتل، فرنٹیئر کور کے سات جوانوں کی شہادت، پنجگور ضلع میں دو ہلاکتیں، ضلع کیچ میں گولیوں سے پانچ افراد کو چھلنی کرنا، کوئٹہ اور تربت میں چار ایف سی اہل کاروں کی شہادت، کوئٹہ میں کھلونا بم سے تین بچوں کی ہلاکت، جے یو آئی (ف) رہنما عبدالحئی بلوچ کا قتل، چمن ریلی میں چھ افراد کی بم دھماکے میں ہلاکت شامل ہیں۔ سیکورٹی ادارے پہلے ہی اس صورتحال سے نبردآزما ہیں جس میں انہیں کامیابیاں بھی ملی ہیں تاہم موجودہ صورتحال مزید اقدامات کی متقاضی ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین