ملتان ( نمائندگان )خانیوال اور ہیڈ راجکاں میں باردانہ کی غیر منصفانہ تقسیم کیخلاف کسانوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا جبکہ ڈیرہ بکھا میں فوڈ سپر وائزر کو کرپشن کے الزام میں معطل کر دیا گیا خانیوال میں کاشتکاروں نے مرکز خریداری پاسکو میں تعینات محکمہ زراعت کچاکھوہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے الزام عائدکیا کہ میرٹ لسٹ میں آنے والے کاشتکاروں سے رشوت لے کر باردانہ دیا جارہا ہے جبکہ آڑھتیوں اور مخصوص لوگوں کو بادانہ دیا جارہا ہے جبکہ چھوٹے کاشتکاروں کی گندم کھیتوں میں پڑی رل گئی اور متاثرہ کاشتکار سستی گندم بیچنے پر مجبور ہیں کاشتکاروں نے احتجاج کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور کمشنر ملتان سے مطالبہ کیا ہے کہ کوارڈینٹر مظہر کلیم کو فوری برطرف کرکے کرپشن کی انکوائری کی جائے، متعدد کاشتکاروں نے اپنی گندم کو احتجاج آگ لگانے کی بھی دھمکی دے دی ہے ۔ علاوہ ازیں ہیڈ راجکاں میں باردانہ کی غیر منصفانہ تقسیم پر فوڈ انسپکٹر کے خلاف احتجاج کیا گیا کاشتکاروں نے ٹائر جلا کر فوڈ انسپکٹر اور کواڈنیٹر کے خلاف نعرے بازی کی ۔فوڈ سنٹر ٹھٹھہ صادق آباد پر بھی لوٹ مار کا سلسلہ تھم نہ سکا،غریب چھوٹے کسان دن بھر گر می میںلمبی قطاریں بناکر کھڑے ہونے کے بعد مایوس ہوکر گھروں کو واپس لوٹ گئے،جبکہ فوڈانسپکٹر کی طرف سے فی بوری 2کلو اور فی تھیلا ایک کلواضافی گندم کٹوتیاں بھی جاری ہیںکسانوں مشتاق احمد،محمد عمران،محمد جاوید،محمد یونس ،محمد اصغر ،محمد بشیر،محمد اسلم ،عبدالغفور،محمد سرورودیگر نے احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ،چیف سیکرٹری پنجاب،وزیر خوراک پنجاب سمیت اعلیٰ حکام سے نوٹس لیتے ہوئے کاروائی کا مطالبہ کیا گیاہےمزید براں ڈسٹرکٹ فوڈکنٹرولرنے ڈیرہ بکھا چھاپہ مار کر فوڈ سپر وائزر کو کرپشن پر معطل کر دیا ۔ لوگوں نے شکایت کی تھی کہ فوڈ سپر وائزر 200روپے فی بوری لے کر ٹھیکیداروں اور بے پاریوں کو باردانہ دیتا ہے زمینداروں کو فوڈ سنٹر میں گھسنے نہیں دیتا ، اس پر کاروائی کرتے ہوئے ڈی ایف سی نے اسے فوری طور پر معطل کر دیا۔