• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان میں امریکی فوجی مہم کی ناکامی ابتدا ہی سے یقینی تھی، گورباچوف

سابق سوویت یونین کے سابق صدر اور کمیونسٹ پارٹی کے سابق سیکریٹری جنرل میخائیل گورباچوف نے کہا ہے کہ امریکا کی افغانستان میں فوجی مہم کی ناکامی شروع ہی سے یقینی تھی۔

میخائیل گورباچوف نے اپنے عہد حکومت میں سوویت فوجوں کو 1989 میں افغانستان سے واپس بلایا تھا۔

واضح رہے کہ سوویت یونین نے 1979 میں افغانستان میں اپنی فوجیں داخل کی تھیں لیکن اسے بھی دس برس بعد بے نیلِ مرام واپس لوٹنا پڑا۔

منگل کو اس حوالے سے ایک خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سوویت صدر نے مزید کہا کہ نیٹو اور امریکا کی اس مہم کی ابتدا ہی سے ناکامی یقینی تھی۔

میخائیل گورباچوف جو اب 90 برس کے ہوچکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ سوویت یونین کی افغانستان میں موجودگی سیاسی غلطی تھی، جس کے نتیجے میں قیمتی وسائل ایک ایسے وقت میں وہاں جھونک دیے گئے جب سوویت یونین خود اپنے وجود اور بقا کے آخری ماہ و سال میں تھا۔

انہوں نے کہا کہ نیٹو اور امریکا کو اپنی ناکامی کا اعتراف پہلے ہی کرلینا چاہیے تھا۔ جو اہم نتیجہ اس جنگ سے اخذ ہوا ہے وہ یہ ہے کہ آئندہ ایسی غلطی کا اعادہ نہیں ہونا چاہیے۔

تازہ ترین