معروف پاکستانی اداکار فیروز خان نے بھی افغانستان میں طالبان کی فتح کے بعد سامنے آنے والی صورتحال پر اپنا ردِ عمل دیا ہے۔
فیروز خان نے اپنی انسٹا اسٹوری پر ایک ٹوئٹ شیئر کیا ہے جو کہ طالبان کے سامنے اپنے حقوق کے لیے احتجاج کرتی خواتین کی ایک وائرل ویڈیو کے بارے میں ہے۔
فیروز خان نے جو ٹوئٹ انسٹا اسٹوری پر شیئر کیا ہے اس میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کی وضاحت دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ’یہ چار خواتین طالبان کے کابل پر قبضے کے خلاف احتجاج کررہی تھیں۔‘
ٹوئٹ میں مزید بتایا گیا کہ ’انہیں نہ تو مارا، نہ قتل کیا، نہ ہی ان کے ساتھ زیادتی کی گئی اور نہ ہی انہیں یرغمال بنایا گیا بلکہ ان کی حفاظت کی گئی اور طالبان کی جانب سے انہیں احتجاج جاری رکھنے دیا گیا۔‘
ایک اور انسٹااسٹوری میں فیروز نے برقعہ پہنے ہوئے افغان خواتین کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’کابل سے ملنے والی تازہ ترین اطلاعات یہ ہیں کہ خواتین پڑھنے کے لیے دوبارہ اسکول اور یونیورسٹیز میں جاسکتی ہیں۔‘
اداکار نے مزید لکھا کہ’افغان خواتین کو مناسب لباس اور حجاب لازمی پہننا ہے، برقعہ پہننا ضروری نہیں ہے۔‘
فیروز خان افغان طالبان کی جانب سے خواتین کے بارے میں ملنے والی اطلاعات سن کر مطمئن اور افغانستان میں خواتین کے اچھے مستقبل کے لیے پر امید نظر آ رہے ہیں۔