افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خواتین کی جانب سے طالبان کی موجودگی میں، طالبان کے خلاف احتجاج اور اپنے بنیادی حقوق سے متعلق مطالبہ کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ایک چوک پر خواتین کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے، احتجاج کے دوران خواتین نے ہاتھوں سے لکھے گئے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے ہیں اور اپنے بنیادی حقوق سے متعلق مطالبہ کر رہی ہیں۔
احتجاج کے دوران افغان خواتین کی جانب سے طالبان کے خلاف نعرے بھی لگائے جا رہے ہیں جبکہ افغان طالبان کو بھی ویڈیو میں خواتین کے ارد گرد دیکھا جا سکتا ہے جو کہ مشتعل ہونے کے بجائے خواتین کو احتجاج کرنے دے رہے ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ احتجاج میں حصہ لینے والی خواتین نے برقعے پہننے ہوئے ہیں جبکہ اُن کے چہروں پر حجاب نہیں ہے۔
مسیح علی نیجاد نامی ایک ایرانی صحافی کی جانب سے یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ’یہ بہادر افغانی خواتین کابل کی سڑکوں پر اپنے حقوق کے لیے طالبان کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں، خواتین کا مطالبہ ہے کہ اُنہیں کام کرنے، تعلیم حاصل کرنے اور سیاسی شعبے میں حصہ لینے کا حق دیا جائے۔‘
واضح رہے کہ دوسری جانب افغانستان کے ایک نیوز چینل ہیڈ کی جانب سے بھی کچھ ٹوئٹ کی گئی ہیں جن میں اُن کا بتانا ہے کہ اُن کے ٹی وی چینل کی نشریات بحال ہو گئی ہیں اور خواتین اینکرز بھی اپنے فرائض انجام دے رہی ہیں۔