کوئٹہ ( آئی این پی ) محکمہ صحت بلوچستان نے 8اگست 2021کو سول ہسپتال کوئٹہ کی ایمرجنسی میں بدانتظامی کے حوالے سے 3رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دیدی ، کمیٹی ایڈیشنل سیکرٹری (ایڈمن )محکمہ صحت حسن اللہ ترین ، ڈپٹی سیکرٹری (II) محکمہ صحت جمیل احمد اور ٹراما سینٹر سول ہسپتال کوئٹہ کے ڈاکٹر اعظم بابر پر مشتمل ہے ۔ مذکورہ کمیٹی صحافی سید علی شاہ کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست پر عمل میں لائی گئی ہے ، صحافی سید علی شاہ نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ان کے والد سید عبدالباقی عرف (لالک) ائیرپورٹ روڈ پر حادثے کا شکار ہوگئے تھے جنہیں سول ہسپتال پہنچایا گیا تھا تاہم وہاں پولیس سرجن ، پولیس اور دیگر طبی و نیم طبی عملے کی جانب سے ان کے والد کو لانے والے افراد کے نام درج کئے گئے اور نہ ہی ان کی شناخت پوچھی گئی بلکہ ان کے والد کی لاش کو چھوڑ کر ملزمان فرار ہوگئے اس لئے اس سلسلے میں انکوائری کمیٹی کے ذریعے تحقیقات کرائی جائیں تاکہ ذمہ داران کا تعین ہوسکے ، یاد رہے صحافی سید علی شاہ کے والد کی لاش 8اگست کی رات کو سول ہسپتال کے مردہ خانے میں پڑی ملی تھی جس پر میڈیا نمائندوں کی جانب سے مرحوم کی لاش لانے والے افراد کے نام اور شناخت کے بارے میں کسی قسم کے معلومات نہ ہونے پر احتجاج کیا گیا تھا ، بعد ازاں سید علی شاہ نے سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو اس سلسلے میں درخواست دی تھی اور استدعا کی تھی کہ سول ہسپتال کوئٹہ کے شعبہ حادثات میں 8اگست کو ہونے والی بدانتظامی اور اس سلسلے میں ذمہ داران کا تعین کرکے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے جس پر محکمہ صحت کی جانب سے اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی بنائی گئی اور اس سلسلے میں گزشتہ روز نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ۔