ویانا(اکرم باجوہ)پاکستان پیپلز پارٹی کی ایم این اے شازیہ جنت مری نے 9 ستمبر 2021 کو دہشت گردی ،بنیاد پرستی اور نفرت انگیز تقریر کی روک تھام میں پارلیمانوں کا کردار پر انسداد دہشت گردی کے بارے میں پہلے عالمی پارلیمانی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر لڑا ہے اور خطے اور دنیا میں پائیدار امن کے لیے ہر طرح سے اپنا کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ انسانی اور معاشی سرمائے کے لحاظ سے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کامیابی اور قربانیاں بے بہا ہیں۔ ہم نے اپنے شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی 80 ہزار سے زائد قیمتی جانوں کے ضیاع کے حوالے سے بہت بڑی قیمت ادا کی تھی۔ صرف یہی نہیں اس سے ہماری معیشت کو مجموعی طور پر 150 بلین امریکی ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔ ایم این اے شازیہ مری نے دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت ،امتیازی سلوک، نفرت انگیز تقاریر اور نسل پرستی پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ تمام مذہبی عقائد اور مقدس شخصیات کے احترام پر زور دیا ہے۔مذہبی شخصیات کی تضحیک توہین یا بدنامی کی حوصلہ شکنی اور سزا دی جانی چاہیے۔ ایم این اے شازیہ مری نے پارلیمنٹیرینز پر بھی زور دیا کہ وہ عوامی بیداری کو بڑھا ئیں اور حکومتوں اور آن لائن سروس فراہم کرنے والوں کی جانب سے آن لائن دہشت گردوں اور انتہا پسندی کے مواد کو ختم کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو سمجھیں، اس عمل میں پارلیمنٹ کو یہ بھی نگرانی کرنی چاہیے کہ افراد کے بنیادی اور انسانی حقوق محفوظ ہیں۔ انسداد دہشت گردی کا سربراہی اجلاس 9 ستمبر 2021 کو منعقد ویانا میں منعقد کیا گیا۔ کیا۔ سمٹ بین پارلیمانی یونین پروگراموں کا حصہ ہے اور آئی پی یو اور اقوام متحدہ کے مابین شراکت میں منعقد ہونے والی پہلی ایسی سمٹ ہے۔ ایم این اے شازیہ مری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کامیابیاں دیکھی گئی ہیں لیکن دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے انتہا پسندانہ رجحانات اور پرتشدد دہشت گرد حملوں کے بارے میں سنجیدہ خدشات باقی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پارلیمنٹیرینز عوامی نمائندوں کی حیثیت سے دہشت گردی کی لعنت اور پرتشدد انتہا پسندی کو روکنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔