صحت مند، بیماریوں سے پاک بچپن ہی ایک مضبوط نوجوان کی بنیاد ہوتا ہے، بچوں میں سب سے عام بیماری ’اینیمیا‘ یعنی کہ خون کی کمی دور کرنے کے لیے قدرتی و بے شمار اجزاء سے بھرپور چقندر بے حد فائدہ مند ثابت ہوتا ہے ۔
چقندر اپنے ترش اور نمکین ذائقے کے سبب اکثر نا پسند کیا جاتا ہے، چقندر کا زیادہ تر استعمال سالاد میں کیا جاتا ہے جبکہ اس کا جوس پینے میں بے حد آسان اور فوائد میں حیران کُن مثبت نتائج کا حامل ثابت ہوتا ہے۔
ماہرینِ اطفال کے مطابق چقندر نا صرف بچوں بلکہ گھر کے ہر فرد کے لیے بہترین غذا ہے، اس کا استعمال ہر عمر کا فرد بلا جھجک کر سکتا ہے، کیمیائی ادویات سے بچوں کو بچانے اور خون کی کمی پوری کرنے کے لیے چقندر بہترین علاج ہے، چقندر میں پوٹاشیم ، کیلشیم، میگنیشیم اور آئرن بھر پور مقدار میں پایا جاتا ہے۔
ماہرین اطفال کے مطابق بچے آئرن کی کمی کے سبب مٹی کھانے لگ جاتے ہیں، آئرن کی کمی کی ایک اور علامت یہ بھی ہے کہ بچے کو بھوک نہیں لگتی ، لہٰذا بچوں کی مٹی کھانے کی عادت چھڑانے اور بھوک بڑھانے کے لیے چقندر کا استعال کروایا جا سکتا ہے ۔
بچوں کو چقندر کھلانے کے بجائے اس کا جوس نکال کر پلایا جا سکتا ہے، چقندر کا جوس بڑوں میں ہائی بلڈ پریشر کو متوازن رکھتا ہے، قلب کی صحت بہتر بناتا ہے اور شریانوں کی بندش کی شکایت کا خاتمہ بھی کرتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ناصرف بچوں بلکہ بڑوں میں بھی خون کی کمی کے لیے چقندر کا استعمال لازمی ہے۔