اسلام آباد، لاہور، پشاور، کراچی (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں، ٹی وی رپورٹ) اپوزیشن نے پنڈورا پیپرز میں وزیراعظم عمران خان کی زیر نگرانی تحقیقاتی سیل قائم کرنے کو مضحکہ خیز قرار دیدیتے اور کہا ہے کہ کیا وزیراعظم اپنے لوگوں کیخلاف سپریم کورٹ جائینگے، احتساب کے نعرے کھوکھلے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹرشیری رحمٰن نے کہا ہے کہ تحقیقاتی سیل اپوزیشن کو نشانہ بنانے کا ہتھکنڈا ہے، اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی نے کہا کہ وزراء کا نام آنے کے بعد وزیر اعظم کا حکومت میں رہنے کا اخلاقی جواز ختم ہوگیا، مسلم لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ آٹا چینی چوروں پر مشتمل ٹولے پر آف شور کمپنیوں کا بھی ٹھپہ لگ چکا، مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران صاحب کو پنڈورا پیپرز میں شامل وزراء کا استعفیٰ قوم کو دینا چاہیے، پیپلز پارٹی کی شازیہ مری نے کہا کہ عمران نیازی کی محض ایک آدھی ٹویٹ کردینے سے معاملہ حل نہیں ہوگا،جھوٹی اور یوٹرن حکومت سے کوئی امید نہیں،پی پی کے حسن مرتضیٰ نے کہا کہ احتساب کا آغاز سلیکٹڈ وزراء سے کرے، مافیا کے پیچھے چھپے رستم کو بے نقاب کرینگے، ن لیگ کی عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ’’جعلی صادق و امین‘‘ بے نقاب ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹرشیری رحمٰن نے کہا ہے کہ پنڈورا پیپرز میں وزیراعظم کے قریبی لوگوں کے نام آنا تعجب کی بات نہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کرپشن فری پاکستان/احتساب کے نعرے کھوکھلے اور اپوزیشن کو نشانہ بنانے کا ایک طریقہ ہے۔ کیا وزیراعظم اپنے لوگوں کیخلاف سپریم کورٹ جائینگے؟ یا دیگر اسکینڈلز کے طرح رپورٹ طلب کی جائیگی؟۔ مرکزی اطلاعات سیکرٹری پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز و رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا ہے کہ پنڈورا پیپرز کے باعث جو ملک میں پنڈورا باکس کھولاہے اسکی زد میں کئی لوگ عمران خان کے قریب اور انکی کابینہ کاحصہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی جھوٹی حکومت اور یوٹرن وزیراعظم سے امید تو نہیں ہے لیکن دیکھتے ہیں کہ پی ٹی آئی حکومت پنڈورا پیپرز میں شامل اپنے وزیروں مشیروں اور اے ٹی ایم کے حوالے سے کیا ایکشن لیتی ہے۔ پیپلز پارٹی کے پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ پنڈورا لیکس سیاستدانوں کو بدنام کرنے کا ہتھکنڈہ ہے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ شیخ ر شید آپکو سپریم کورٹ کے دروازے پر کھڑے ہونا چاہیے تھا،جب پاناما لیکس آیا تو سب سے پہلے آپ سپریم کورٹ پہنچے تھے۔ایک بیان میں رانا ثناء اللہ نے کہاکہ عمران خان کی ٹیم پہلے چینی، گندم، پیٹرول اور ادویات کے چوروں پر مشتمل تھی اب تو اسکی ٹیم پر آف شور کمپنیوں کا بھی ٹھپہ لگ چکا ہے۔ یہ بدنام زمانہ ٹولہ ٹائیں ٹائیں فش ہونے والا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ خود کرپشن میں ملوث حکومت کا پنڈورا پیپرز کی تحقیقات کا اعلان کرنا مضحکہ خیز ہے۔ ووٹ چوری کرکے پاکستان پر مسلط سلیکٹڈ وزیر اعظم کا احتساب بھی سلیکٹڈ ہے۔ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے سلیکٹڈ وزیراعظم تحقیقات کا شوشہ چھوڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہے کہ دوسروں پر کرپشن کے بہتان لگانے والے لیکس میں نام آنے پر خاموش ہیں،وزیر اعظم کا حکومت میں رہنے کا اخلاقی جواز ختم ہوگیا۔پنڈورا پیپرز انکشافات کی قابل اعتماد، شفاف اور جامع تحقیقات ہونی چاہیے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہو ئے کہاہےکہ’’ عمران صاحب‘‘ وہ معاشرہ کبھی کامیاب نہیں ہوتا جہاں آئین اور قانون کی بالادستی نہیں ہوتی، وہ معاشرہ کبھی کامیاب نہیں ہوتا جہاں ملک کا وزیراعظم فیک نیوز کی انڈسڑی چلاتا ہو اور اپنے مافیا کی خود سرپرستی کرتا ہو،’’ عمران صاحب‘‘ حکومت میں آنے کے لئے آپ نے قوم کو فیک منصوبوں کا چورن بیچا نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز نہیں بلکہ ’’عمران صاحب‘‘ اب آپ کی سیاست اور حکومت نواز شریف کے نواسے کے خلاف فیک نیوز کی مرہون منت ہے،’’عمران صاحب‘‘ آج کی تقریر میں پینڈورا پیپرز میں سامنے آنے والے وزراء کا استعفیٰ قوم کو دیتے آج اپنی نیازی لمیٹڈ آف شور کمپنی، وزراء اور اے ٹی ایمز کی آف شور کمپنیوں کی تحقیقات سے آغاز کرتےجس بھی وزیر اور اے ٹی ایم کی تحقیقات کرائینگے، کھرا نیازی سروسز لمیٹڈ اور عمران صاحب کی طرف ہی جائے گاعمران خان اپنے تمام اے ٹی ایمز سے استعفیٰ لیں تاکہ ان کیخلاف قانونی کارروائی ہو’’عمران صاحب‘‘ آج اپنے اے ٹی ایمز کے خلاف سپریم کورٹ کو درخواست کا اعلان کرتے’’عمران صاحب‘‘ آج کی تقریر میں ایف آئی اے اور نیب کو تحقیقات اور گرفتاری کا حکم دیتے’’عمران صاحب‘‘ اپنے وزراء اور اے ٹی ایمز کیخلاف جے آئی ٹی بنانے کا اعلان کرتے۔