اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھارتی جاسوس کلبھوش جادھو کو وکیل کی فراہمی ایک اور مہلت دے دی۔
اٹارنی جنرل نے دوران سماعت عدالت کو بتایا کہ بھارت چاہتا ہے قونصلر رسائی کے نام پر ان کے نمائندے اکیلے کل بھوشن سے ملیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی نمائندوں کو کلبھوشن کے ساتھ اکیلے کمرے میں نہیں چھوڑ سکتے۔
اٹارنی جنرل نے یہ بھی کہا کہ کچھ پتا نہیں وہ اکیلے مل کر کلبھوشن کے ساتھ کیا کردیں وہ اکیلے میں اس سے محض ہاتھ ملا کر کچھ بھی کرسکتے ہیں ۔
بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کو وکیل کی فراہمی کے کیس میں اٹارنی جنرل نے دلائل دے دیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کو وکیل فراہم کرنے کے لیے عدالتی حکم پر بھارت کو پیغام پہنچایا گیا لیکن بھارت کا کوئی جواب نہیں آیا۔