• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سے چھٹے جائزے پر بات چیت جاری ہے، آئی ایم ایف

اسلام آباد (مہتاب حیدر) آئی ایم ایف نے 6؍ ارب ڈالرز امداد کے چھٹے اور ساتویں سالانہ ریویو کو ساتھ ملا کر کرنے کے حو الے سے پاکستان کی درخواست مسترد کردیئے جانے کا امکان ہے۔ اب حکومت اور آئی ایم ایف صرف چھٹے ریویو پراتفاق رائے حاصل کرنے کی کوشش کررہےہیں۔ 

اعلی سرکاری ذرائع کے مطابق چھٹا جائزہ گزشتہ جولائی میں موخر ہوا تھا جب وزیر خزانہ شوکت ترین نے ایک ارب ڈالرز کی امداد کی قسط کے اجرء کے لئے چھٹے اور ساتویں جائزے کو ساتھ ملا کر کرنےکی درخواست کی تھی۔ 

دوسری جانب وزیر خزانہ شوکت ترین کے لئے پارلیمنٹ کا رکن منتخب ہونے کا وقت گزر چکا ہےجبکہ مشیر خزانہ کی حیثیت سے تقرری کا نوٹیفکیشن جاری ہونا باقی ہے۔ اس سے پریشان کن صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ 

واشنگٹن میں آئی ایم ایف سے پالیسی سطح مذاکرات کے بعد شوکت ترین اس وقت نیویارک میں موجود ہیں۔ رابطہ کرنے پر آئی ایم ایف کی ریذیڈنٹ سربراہ ٹیریسا ڈوبن سانچیز نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم ورک ایجنڈے پر پیش رفت کے لئے متعلقہ پاکستانی حکام سے رابطے میں ہے۔ 

پالیسیوں اور اصلاحات پر بات چیت جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ جب ان سے پھر استفسار کیا گیا آیا آئی ایم ایف صاف وضاحت کے لئے چھٹے اور ساتویں جائزے کو ملا کر کرنا چاہتے ہیں تو انہوں نے مختصر جواب دیا کہ ان کا ردعمل وہی ہے جس کا اظہار وہ بالائی سطور میں کرچکی ہے۔ 

یہی سوال جب وزارت خزانہ کے سامنے کیا گیا تو جواب ملا بات چیت مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کی تیکنیکی ٹیمیں تفصیلات ترتیب دینے میں مصروف ہیں۔ وزارت خزانہ کے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سیکریٹری خزانہ مذاکرات کررہے ہیں تاہم مذاکرات کی تکمیل کا کوئی ٹائم فریم طے نہیں ہے۔

تازہ ترین