• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاعرہ: صبیحہ جعفری

صفحات: 112 ،قیمت: 1000 روپے

ناشر: قلم فائونڈیشن انٹرنیشنل، یثرب کالونی، بینک اسٹاپ، والٹن روڈ، لاہور کینٹ۔

کتاب کی مصنّفہ نے خود اعتراف کیا ہے کہ ’’مَیں اس میدان میں نووارد ہوں۔‘‘ بہرحال، اُن کا تعلق ایک ادبی خانوادے سے ہے۔ مشہور ناول نگار، اے۔آر خاتون ان کی پھوپھی تھیں،جب کہ انگریزی اور اُردو کے ممتاز اسکالر، پروفیسر احمد علی ان کے تایا تھے۔ انہوں نے اپنے اساتذہ عزم بہزاد اور لیاقت علی عاصم کا ذکر بھی نہایت محبّت سے کیا ہے۔ کتاب میں لیاقت علی عاصم، پروفیسر شاہدہ حسن اور انوارصدیقی کے مضامین بھی شامل ہیں۔ اس مجموعے میں ان کی غزلیں بھی ہیں اور نظمیں بھی۔ دونوں اصناف ان کی توجّہ کا مرکز ہیں۔ ان پر لکھتے ہوئے مبصّرین نے بہت محتاط انداز اختیار کیا ہے کہ بات دُعائوں سے آگے نہیں بڑھی۔ 

بلاشبہ یہ ایک نووارد شاعرہ کی شاعری ہے، لیکن کتاب میں کہیں کوئی جھول نظر نہیں آیا۔کتاب کی فنی حیثیت بھی نظر انداز نہیں کی جا سکتی۔ شاعری سچّے جذبوں سے عبارت ہے۔ اُن کی نظمیں بھی اچھی ہیں، لیکن غزل ان کے مزاج سے زیادہ قریب ہے۔ اگر وہ غزل پر پوری طرح توجّہ دیں، تو یہ صنف ان کی پہچان بن سکتی ہے۔ کتاب آرٹ پیپر پر چھپوائی گئی ہے، جس سے ان کی خوش نظری کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

تازہ ترین