• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ایک اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت خزانہ کے ریگولیشن ونگ نے سول اور سرکاری ملازمین کے بنیادی پے اسکیلز پر نظرثانی کا کام مکمل کر کے ایک ڈرافٹ تیار کر لیا ہے جسے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی دبئی سے واپسی کے بعد منظوری کیلئے پیش کر دیا جائے گا اور ان کی منظوری کے بعد 48 گھنٹوں کے اندر اندر اس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا جائے گا۔ وطن عزیز میں تنخواہ دار طبقہ ہی سب سے زیادہ اور باقاعدگی کے ساتھ ٹیکس ادا کرتا ہے اور مہنگائی کی سب سے زیادہ زد بھی اسی پر پڑتی ہے کیونکہ اس کے پاس آمدنی کا دوسرا کوئی وسیلہ بھی نہیں ہوتا جبکہ ناجائز منافع خوری بھی اس کیلئے ممکن نہیں ہوتی ان حالات میں وہ چکی کے دو پاٹوں کے درمیان پس کر رہ جاتا ہے کہ حکومت اپنے محدود وسائل کے باعث سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کماحقہ ٗ اضافہ نہیں کر پاتی اور روز افزوں افراط زر اور گرانی کا مقابلہ کرنے کی ان میں سکت نہیں ہوتی۔ ان حالات میں حکومت نے سول اور سرکاری ملازمین کے بنیادی پے اسکیلز میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے تو اس کا خیر مقدم کیا جانا چاہئے کیونکہ اچھی حکومت وہی ہوتی ہے جو معاشرے کے ہر طبقے کی ضروریات کا خیال رکھے اور کسی طبقے کو اس حال میں نہ چھوڑے کہ وہ جسم و جان کا رشتہ ہی برقرار نہ رکھ سکے ۔ دنیا بھر کے مہذب ممالک میں معاشرے کےمرفہ الحال اور پسماندہ طبقات میں پائی جانے والی خلیج کو کم کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کئے جاتے ہیں اور ترقی کی دوڑ میں کسی بھی اعتبار سے پیچھے رہ جانے والوں کو دوسروں کے شانہ بہ شانہ چلنے کے قابل بنانے کیلئے قابل ذکر مراعات اور سہولتیں دی جاتی ہیں۔ اس پس منظر میں یہ توقع بھی بے جا نہ ہو گی حکومت ای او بی آئی کے پنشنروں سمیت تمام دوسرے پنشنروں کی پنشن میں بھی خصوصی اضافہ کرنے پر ضرور توجہ دے گی کیونکہ جن لوگوں نے اپنی جوانی کی توانائیاں قوم و ملک کیلئے صرف کی ہیں ضعیفی میں ان کی دادرسی بھی ضرور ہونی چاہئے۔
تازہ ترین