• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت سے مذاکرات ممکن نہیں، وزیردفاع، ڈیورنڈ لائن کا وجود نہیں، اب سرحد موجود ہے،قائمہ کمیٹی میں بریفنگ

اسلام آباد(صباح نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر دفاع  خواجہ آصف نے بھارت کے ساتھ مذاکرات کا امکان رد کر تے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں بھارت کے ساتھ مذاکرات یا ٹریک ٹو ڈپلومیسی ممکن نہیں۔ بارڈر مینجمنٹ کے بغیر دہشت گردی پر قابو نہیں پایا جا سکتا ، مہاجرین کے بھیس میں دہشتگرد آرہے ہیں ، کسی افغان کو دستاویزات کے بغیرنہیں آنے دینگے، امریکا نے افغان مہاجرین کی نقل و حرکت کی دستاویزی تفصیلات مانگی ہیں ،کشمیرکے مسئلہ پرپاکستان کاموقف واضح ہے،  عالمی برادری مسئلہ کشمیر کو تسلیم کرے،برطانیہ دفاعی تعاون فورم کا اجلاس نہایت کامیاب رہا ،  جبکہ سیکرٹری و ایڈیشنل سیکرٹری دفاع نے  قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کےد رمیان   صرف 8کراسنگ پوائنٹس پر چیکنگ کا نظام  ہے ،طورخم گیٹ کاافتتاح یکم اگست کو کیا جائیگا،امریکا سے ملنے والی امداد فاٹا میں ترقیاتی کاموں پر بھی خرچ ہو گی،وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت نے مسئلہ کشمیر دنیا بھر میں اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا ہے،بارڈر منیجمنٹ کے بغیر دہشت گردی پر قابو پانا ممکن نہیں ۔ افغان مہاجرین کے بھیس میں دہشتگرد آرہے ہیں ، کسی افغان کو دستاویزات کے بغیر پاکستان نہیں آنے دیں گے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی بر ا ئے دفاع کو وزارت دفاع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ امریکا نے بارڈر منیجمنٹ اور افغان مہاجرین کی نقل و حرکت کی دستاویزی تفصیلات مانگی ہیں تاہم اس پر دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت ابھی چل رہی ہے۔پیر کوپارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں سینیٹر مشاہد حسین سید کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے دوران سیکریٹری دفاع نے کابینہ کو بتایا کہ برطانیہ دفاعی تعاون فورم کا اجلاس نہایت کامیاب رہا،برطانیہ میں ہم نے کشمیر کا مسئلہ نہایت موثر انداز میں اٹھایا، بین الاقوامی برادری کوبتایا کہ کشمیرکے مسئلہ پرپاکستان کاموقف واضح ہے کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر کو تسلیم کرے۔ برطانیہ نے ترکی میں بغا وت سے متعلق بھی ہماری رائے پوچھی۔ ایڈ یشنل سیکرٹری دفاع نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان اور افغا نستا ن کےد رمیان 200سے زائد کراسنگ پوائنٹس ہیں لیکن ان میں سے صرف 8کراسنگ پوائنٹس پر چیکنگ کا نظام موجود ہے جبکہ دیگر پر چیک پوسٹ بننی ہیں، طورخم گیٹ تقریبا مکمل ہو چکا ہے، اس کا افتتاح یکم اگست کو کیا جائے گا،غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کے لیے طورخم گیٹ کے گرد باڑ لگائی ہے۔ نادرا، ایف آئی اے، کسٹمز اور دیگر ادارے نہایت متحرک ہیں، سرحد پر سی سی ٹی وی کیمروں سمیت دیگر انتظا ما ت بھی کر دیے ہیں، سرحد کراسنگ کے لیے سفری دستاو یزا ت لازمی قراردی ہیں ، راہداری کارڈ پر افغان شہریوں کی نقل و حرکت شہید موڑ چیک پوائنٹ تک محدود کردی گئی۔ امریکی کانگریس نے بارڈر مینجمنٹ کے لیے 10کروڑ ڈالر امداد کی منظو ر ی دی ہے، امریکا سے ملنے والی امداد فاٹا میں ترقیاتی کاموں پر بھی خرچ ہو گی، امریکا نے ہم سے دستاو یز ی تفصیلات مانگی ہیں، جس پر دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت ابھی چل رہی ہے، امریکی حکام پاکستان کا دورہ کر کے معاملات طے کریں گے۔اس موقع پر وزیر دفاع خواجہ آ صف نے بتایا کہ پاکستان میں افغان مہا جرین اور دہشت گردوں کے درمیان براہ راست تعلق موجود ہے، افغان مہاجرین کی شکل میں دہشت گرد پناہ لے رہے ہیں، افغا نستا ن پہلے اپنے مہاجرین کو واپس لے کر جائے، مہاجرین کے جانے کے بعد اگر یہاں پناہ گاہیں ہوئیں تو ہم ختم کریں گے ، بارڈر منیجمنٹ کے بغیر دہشت گردی پر قابو پانا ممکن نہیں، ہمارا حق ہے کہ ہم اپنے ملک میں آنے والی ٹر یفک کو کنٹرول کریں اور ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
تازہ ترین