• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیو کو آخری نمبروں پر ڈالنے کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنایا جائے، وکلاء، صحافیوں اور سول سوسائٹی کا مطالبہ

کراچی‘اسلام آباد‘لاہور (اسٹاف رپورٹر… نمائندگان ) ملک بھرمیں سول سوسائٹی ‘ وکلاء‘بارایسوسی ایشنز‘ صحافیوں‘ تاجروں‘صحافی تنظیموں‘ کھلاڑیوں اورزندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد عاصمہ جہانگیر، محمود الحسن، یاسین آزاد، سہیل وڑائچ، نجم سیٹھی، طارق محمود جہانگیری، حامد میر، افتخار احمد، طلعت حسین،ادریس بختیار،شاہزیب،ارشدانصاری،بیرسٹر صلاح الدین،شکیل انجم،فاضل جمیلی، شہباز میاں، شاداب ریاض اور دیگر نے پاکستان کے مقبول چینل جیو نیوز کو آخری نمبروں پر ڈالنے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے اسے سراسر ناانصافی اور آزادی صحافت پر حملہ قراردیاہے اور مطالبہ کیاہے کہ معاملے کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیشن تشکیل دیاجائے۔ سندھ بار کونسل کے وائس چیئرمین بیرسٹر صلاح الدین احمد نے کہا ہے کہ جیو نیو ز کو پچھلے نمبروں پر ڈالناقابل مذمت ہے‘سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر خا لد جاوید ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے ،جیو نیوز کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جار ہا ہے‘جیو نیوز نہ صرف سب سے بڑا نیوز چینل ہے بلکہ سب سے زیادہ معتبر ترین چینل ہے‘ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر یاسین آزاد کا کہنا ہے کہ اس معاملے کو حتمی طور پر طے کرنے کے لیے وفاقی حکومت فوری طور پرآزادانہ انکوائری کمیشن بنائے ‘ انہوں نے مطالبہ کیاکہ جیو نیوز کو فوری طور پر پرانے نمبروں پر بحال کیا جا نا چاہیے ،کراچی بار کے صدر محمودالحسن نے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے جیو کو آخری نمبروں پر ڈالنا انتہائی غلط اقدام ہے ‘جیو پاکستان کا سب سے بڑا چینل ہے اسے نمبر ون پر ہوناچاہئے ‘ ان کا کہناتھاکہ ابتدائی نمبروں پر چھوٹے چینل چل رہے ہیں‘ یہ انتہائی گھنائونا اقدام اور آزادی صحافت پر حملہ ہے۔ٹریڈیونینزاور مختلف اداروں کی سی بی اے سے تعلق رکھنے والے مزدوررہنمائوں نے جیو نیوز کی نشریات آخری نمبرز پر دکھائے جانے یا بعض مقامات پر نشریات بند رکھنے کی شدید مذمت کی ہے۔ بینکنگ سیکٹر کے سینئر مزدور رہنماحبیب الدین جنیدی،  پاکستان ریلوے سے تعلق رکھنے والے سینئر رہنما منظور احمد رضی، پاکستان اسٹیل کے شمشاد قریشی، پی آئی اے کے شمیم اکمل، شاہد قریشی، ناصر جنجوعہ، لطیف قادری، کے ایم سی کے سید ذوالفقار شاہ، واٹربورڈ کے مزدور رہنما محمد نعیم، محمد شفیع، راشد جمال اور دیگر نے اپنے علیحدہ علیحدہ بیانات میں جیو نیوز کو آخری نمبرز پر رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سراسر ناانصافی اور آزادی اظہار پر قدغن لگانے کے مترادف ہے‘ اس عمل سے حکومت کے قول و فعل میں تضاد سامنے آرہا ہے‘جیو نیوز تو وہی کچھ دکھاتا ہے، جو کچھ ملک میں ہورہا ہے، اس پر کسی کو ناراض ہونے کی بجائے اختلاف رائے کا احترام کرنا چاہیے اور میڈیا کے ذریعے ہی اپنا موقف واضح کرنا چاہیے نہ کہ جبراً کسی ٹی وی چینل کے ساتھ یہ رویہ اپنایا جائے۔ مزدور رہنمائوں نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید، چیئرمین پیمرا اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے کیبل آپریٹرز کو پابند کریں کہ بین الاقوامی اور پیمرا قوانین کے عین مطابق جیو نیوز کو بھی دیگر نیوز چینل کے ساتھ ہی رکھا جائے اورجیو نیوز کو دوبارہ انہی نمبرز پر دکھائیں جو اس کا حق ہے، بصورت دیگر کیبل آپریٹرز کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی کی جائے‘عالمی شہرت یافتہ اسنوکر اسٹار محمد سجاد نے پاکستان کے ٹاپ چینل جیو کے کو پیچھے کے نمبروں پر ڈالنے کی سخت مذمت کی اور کہا کہ ایک ایسا چینل جو تمام چیزوں کو کور کرتا ہو، جان بوجھ کو قومی منظر نامے سے ہٹایا جارہا ہے تاکہ اپنے من پسند چینلز کو آگے لایا جائے‘جیو کا چینل جیو سپر پاکستان کا واحد اسپورٹس چینل ہے تو تمام کھیلوں کو کور کرتا ہے‘اس چینل کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہئے‘ پاکستانی ہاکی ٹیم کے سابق گول کیپر منصور احمد، سابق ٹیبل ٹینس اسٹار عارف خان، باسکٹ بال ایسوسی ایشن کے عہدے دار عبد الناصر، سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے سکر یٹری احمد علی راجپوت، پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کے عہدےداروں، پاکستان سافٹ بال فیڈریشن کے سکریٹری آ صف عظیم، سید محفوظ الحق نے جیو چینل کے ساتھ ایک بار پھر ہونے والی ناانصافی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ اس اقدام سے صحافت کو حق بات سے روکا جارہا ہے، جیو نے ہمیشہ کھلاڑیوں کے حقوق کی بات کی ہے اور کھیلوں کو فروغ دیا‘کراچی کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری عبدالرحمٰن نے کہا ہے کہ جیو چینل ملک کا شاند اور سب سے اچھا چینل ہے ، جیو نیوز کا کوئی ثانی نہیں ہے ‘اس کو آخری نمبروں پر کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں‘ حکومت کو فوری نوٹس لینا چاہئے۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر مرزا علی اظہر کا کہنا تھا کہ جیونیوزپاکستان کا سب سے مشہور چینل ہے جس کی ریٹنگ سب سے زیادہ ہے اورعوام سب سے زیادہ جیو نیوز ہی دیکھتی ہے‘ ایسے میں اسے بند کرنا یا آخری نمبروں پر لے جانا آزادی صحافت کا گلہ گھونٹنا ہے‘ عوام کی اکثریت اگر جیو دیکھنا چاہ رہی ہے تو اسے دیکھنے دیا جائے ‘جیو کو واپس انہی نمبروں پر لایا جائے‘جناح اسپتال کےڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر جاوید جمالی کا کہناتھا کہ جیوکو آخری نمبروں پر لے جانا صحافت اور میڈیا پر قدغن لگانے کے مترادف ہے ‘سندھ ڈاکٹرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر غلام مجتبیٰ میمن کا کہنا تھا کہ یہ آزادی صحافت کو دبانے کی کوشش ہے جو متعدد بار کی گئی ہے لیکن عوام کی پسند ہمیشہ جیو نیوز ہی رہاہے‘عوام جیو نیوز دیکھ کر سچ جانتے ہیں اسی لیے جیو نیوز کو آخری نمبروں پر رکھ دیا گیا ہے جس کی مذمت کرتےہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اسے اوپر کے نمبروں پر دکھایا جائے‘ کراچی  پریس کلب کے سیکریٹری جنرل اے ایچ خانزادہ نے کہا ہے کہ جیو کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہئے ‘کسی چینل کے خلاف اسطرح کے ہتھکنڈے آزادی صحافت کی راہ میں رکاوٹ ہیں‘پیمرااس معاملے کا نوٹس لے ‘ہائیکورٹ بار راولپنڈی، راولپنڈی چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری، وکلاء ،تاجروں نے جنگ گروپ کے جیو نیوز چینل کو کراچی میں آخری نمبروں پر کرنے اور صحافتی مواد پر قدغن لگانے کی مذمت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ جیو پاکستان کا نمبر ون چینل ہےاور یہ حقیقت ایک عام ٹھیلے والا بھی جانتا ہے‘اس کے خلاف کوئی غیر قانونی اقدام آزادی صحافت کا گلہ گھونٹنے کے مترادف ہے۔جس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اسمال ٹریڈرز چیمبر آف کامرس کے صدر ذوالفقار کہوٹ نے کہا کہ جیو پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کا بانی چینل ہےجس نے دنیا بھر میں پاکستان کو متعارف کرایا ہے‘اس کے خلاف اقدام آزادی صحافت اور اظہار کے خلاف اقدام ہےجس کی مذمت کرتے ہیں‘پیپلز ٹریڈرز سیل کے سابق صدر نوید کنول نے کہا کہ جیو کے خلاف اقدام آزادی اظہار اور جمہوریت پر حملہ ہے‘علاوہ ازیں متعدداساتذہ تنظیموں کےرہنمائوں نےجیوکےساتھ اظہاریکجہتی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیوکوسچ بولنے کی سزادی جارہی ہے۔ پاکستان کے عوام آزادی اظہا رپرپابندی کوقبول نہیں کرینگے‘ یہ بات ایس ای ایس کےضلعی صدرشفیق بھلوالیہ، چوہدری محمداسلم گجر،محمد رمضا ن انقلابی اورمحمدخان اعوان اور متعدد عہدیداروں نے جنگ سے گفتگوکرتے ہوئے کہی ۔سینئر تجز یہ کار امتیاز عالم نے کہا کہ جیو کو آخری نمبروں پر لے جانا میڈیا کی آزادی پر حملہ ہے‘مرکزی کنوینرکونسل آف آل پاکستان پریس کلب ارشد انصاری نے کہا کہ تمام صحافی جیو نیوز کے ساتھ ہیں‘ جیو نے اتنی بندش اور تکالیف کے باوجود اپنے کسی ورکر کو نہیں نکالا۔سینئر تجزیہ کارنجم سیٹھی نے جیو کو آخری نمبروں پر لے جانے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کی ٹائمنگ بڑی خطرناک ہے‘جیو کی آواز بند کرنے کا مطلب میڈیا کی سب سے بڑی آوازبند کرنے کے متراد ف ہے۔سابق صدر پی ایف یو جے پرویز شوکت نے جیو کو آخری نمبروں پر لے جانے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے‘ صدراسلام آبادہائی کورٹ بارطارق محمود جہانگیری نے جیو کو آخری نمبروں پر لے جانے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 19کی خلاف ورزی کی گئی ہے اورآزادی صحافت پر بھی حملہ ہے‘سابق صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے کہا کہ میں نواز شریف سے درخواست کرتا ہوں کہ اس میں جوبھی ملوث ہے اس کیخلاف کارروائی ہونا چاہئے۔جیو نیوز کو آخری نمبروں پر لے جانے کی مذمت کرتے ہوئے سابق صدر سپریم کورٹ بار عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ نے کہاکہ جیو کے ساتھ پہلے بھی ایسا ہوچکا ہے۔ سپریم کورٹ ، لا ہور ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے موجود ہیں اس بارے میں جس میں پیمرا سے یہ کہاگیا ہے کہ اگر کوئی ایسا کام کرتا ہے تو اس کیخلاف ایکشن لیا جائے‘وکلا صحافیوں کے ساتھ ہیں اور میڈیا کی جدودجہد میں انکے ساتھ ہیں۔صدرکراچی پریس کلب فاضل جمیلی نے جیو کو آخری نمبروں پر لے جانے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی اس طرح کی کوشش کی گئی تھی اس پر پریس کلب اور ہماری تنظیموں نے مذمت کی تھی‘اب بھی یہ یقین دہانی دلاتا ہوں جیو جس فورم پر بھی جائے گا ہم ساتھ کھڑے ہوں گے‘سینئر تجزیہ کارحامد میر نے جیو کو آخری نمبروں پر لے جانے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ سازش اور بے بنیاد الزامات کے تحت اپنا ایجنڈا نافذ کرنا چاہتے ہیں۔سینئر صحافی افتخار احمد کاکہناہے کہ اس طرح جمہوریت کو سپورٹ نہیں کیا جاسکتا  اور عوام کے مسائل اور لوگوں کی خواہشات کوپیش نہیں کیا جاسکتا۔شاداب ریاض سیکریٹری پریس کلب لاہور نے جیو کو آخری نمبروں پر لے جانے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جیو بلا مبالغہ سب سے بڑا چینل ہے اس کو آخری نمبروں پر پھینکنا صحیح نہیں ‘ صدر لاہورپریس کلب شہباز میاں نے جیو کو آخری نمبروں پر لے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ہم اس کو آزادی اظہار پر قدغن سمجھتے ہیں‘سینئر اینکرپرسن شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ جیو کو بلیک میل کیا جاتا ہے کہ یہ کام نہ کریں وہ نہ کریں ورنہ چینل بند کر دیا جائے گا ۔ اگر جیو نے کچھ غلط کا م کیا ہے تو عدالت میں جائیں پیمرا کو شکایت کریں جیو تو وہ ادارہ جو خود اپنے آپ کو پیش کر رہا ہے۔شکیل انجم صدر نیشنل پریس کلب کاکہنا ہے کہ آج جیو کے ساتھ جو ہو رہاہے وہ کل کسی اور کے ساتھ ہوگا‘ اس وقت اجتماعی طور پر سب کو کھڑا ہونا چاہئے ‘سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ ملک میں جمہوریت ہے آئین ہے لیکن جیو کے معاملے میں وہ کچھ کیا جارہا ہے جو آئین ، قانون، جمہوریت کیخلاف ہے‘ اس  طرح کے حربوں سے ریاست کو نقصان ہوتا ہے۔سینئر صحافی طلعت حسین نے کہاکہ اگر کسی کے پاس کوئی بہت بڑا مقدمہ ہے میڈیا ادارے کیخلاف تو اس کو لڑنے کیلئے فورم موجود ہے،سینئر تجزیہ کار ادریس بختیار نے جیو کو آخری نمبروں پر لے جانے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ  یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے ۔
تازہ ترین