• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات کیلئے 308 ارکان اپنا حق رائے دہی استعمال کرینگے

کراچی/ حیدرآباد/ نوابشاہ (اسٹاف رپورٹر، بیورو رپورٹ، نامہ نگار ) میئر، ڈپٹی میئر سمیت کراچی اور سندھ کے دیگر اضلاع میں ضلعی چیئرمین، وائس چیئرمین، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنوں،ٹاون کمیٹوں کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئر مین کےانتخاب کیلئے آج (بدھ) کو پولنگ ہوگی جو صبح 9بجے سے شام 5بجے تک جاری رہے گی ، حیدرآباد میں بلدیہ اعلیٰ کے میئر‘ڈپٹی میئر اورمیونسپل کمیٹیز وٹاؤن کمیٹی کے چیئرمینز کے انتخابات کے لئے ووٹنگ آج بدھ کو ہوگی۔ حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں بلدیاتی الیکشن کے آخری مرحلے میں میئرز ‘ڈپٹی میئرز ‘میونسپل وٹاؤن کمیٹیز کے چیئرمینز اوروائس چیئرمینز کے الیکشن آج ہونگے، الیکشن کمیٹی کی جانب سے میونسپل کمیٹی نوابشاہ کے چیئرمین و وائس چیئرمین کے انتخابات کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔پولنگ آج صبح میونسپل کمیٹی ہال میں منعقد ہو گی ،بلدیاتی ادارے ساڑھے سات سال بعد پایہ تکمیل کو پہنچے گے اور منتخب بلدیاتی نمائندے بلدیاتی اداروں میں  ذمہ داریاں انجام دے سکیں گے، کراچی میں وسیم اختر جیل سے میئر کا انتخاب لڑنے والے پہلے امیدوار ہوں گے۔ الیکشن کمیشن نے پولنگ کی تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ پولنگ بوتھ کے اندر موبائل فون سمیت دیگر برقی آلات لانے کی ممانعت ہوگی۔ پولنگ خفیہ راہی دہی کی بنیاد پر ہوگی۔ ووٹرز اپنا اصل قومی شناختی کارڈ اور الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ شناختی کارڈ کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن میں وسیم اختر کا مقابلہ کراچی اتحاد کے کرم اللہ قاضی سے ہے۔ جبکہ رفیق خان اور ارشد حسن آزاد حیثیت میں انتخاب لڑرہے ہیں۔ کے ایم سی کیلئے ۳۰۸ارکان اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔اس ایوا ن میں ایم کیو ایم کے حمایت یافتہ ارکان کی تعداد 214 ہے۔ کے ایم سی میں متحدہ قومی موومنٹ کی پوزیشن بہتر ہے اور وہ میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب باآسانی جیت سکتی ہے۔ جے یو آئی نے کے ایم سی میں پولنگ میں غیر جا نبد ار رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کی پوزیشن میونسپل کارپوریشن کورنگی اور شرقی میں مستحکم ہے۔ جبکہ ضلع وسطی میں متحدہ قومی موومنٹ کے امیدوار ریحان ہاشمی اور سعید شاکر بالترتیب چیئرمین اور وائس چیئرمین بلا مقا بلہ کامیاب ہوچکے ہیں۔ضلع غربی، جنوبی، ملیر اور ضلعی کونسل میں  6جماعتی اتحاد کی پوزیشن مستحکم ہے۔ ضلع ملیر میں چیئرمین کی سیٹ پر پی پی پی کے جان محمد بلامقابلہ  کامیاب ہوچکے ہیں جبکہ وائس چیئرمین پر پی پی پی عبدل خالقمسلم لیگ ن کے ملک تاج کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ڈی ایم سی ایسٹ میں  کراچی اتحاد کے ذوالفقار قائم خانی چئیر میں  اور ان کے ساتھ اتحاد میں پی ٹی آئی کے سرتاج خان بلے کے انتخابی نشان سے ایم کیو ایم کےامعیدنور اور عبدالرؤف کا مقابلہ کر رہے ہیں جن کا انتخابی نشان پتنگ ہے، یہاں متحدہ کے ٹکٹ پر 28؍ارکان کامیاب ہوئے ہیں جبکہ کراچی اتحاد کے پی پی پی کے 9؍، جماعت اسلامی کے تین، پی ٹی آئی کے تین اور مسلم لیگ (ن) کے بھی تین ارکان ہیں، اس طرح دونوں امیدواروں کے درمیان دس ووٹرز کا فرق ہے ضلع غربی میں کراچی اتحاد کے چیئرمین کے لیے امیدوار مسلم لیگ (ن) کے محمد آصف خان ہے جبکہ وائس چیئرمین کے امیدوار عزیر آفریدی کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے، ان کا مقابلہ متحدہ قومی موومنٹ کے اظہار الدین اور گلفراز خٹک سے ہو گا، ضلع غربی میں متحدہ کے ٹکٹ پر 32؍امیدوار کامیاب ہوئے تھے جبکہ کراچی اتحاد کے 35؍ارکان کامیاب ہوئے ہیں، ان میں مسلم لیگ (ن) کے 15؍، پی ٹی آئی کے 6؍، پی پی پی 8؍ ، جے یو آئی کے 5؍، جماعت اسلامی کا ایک رکن شامل ہے۔ضلع جنوبی کے 47ووٹرز (امکان ہے)  پی پی پی کے ارکان کی تعداد 22، ایم کیو ایم کی 16، مسلم لیگ ن کی 5، تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 3 جبکہ جماعت اسلامی کا ایک رکن ہے۔ پی پی پی اور دیگر ارکان جو کراچی اتحاد کے نام سے ایم کیو ایم کا مقابلہ کرہے ہیں، ان کی ارکان کی تعداد 28ہے۔ جبکہ ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 19 ہے۔ اس ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن میں ایم کیو ایم مخالف اتحاد کی پوزیشن مستحکم ہے۔ ضلع کونسل میں پی پی پی کی کامیابی یقینی ہے۔ یہاں پی پی پی کے سلمان عبداللہ مراد اور رفیق بٹ کا مقابلہ جان عالم اور عبداللطیف ند (پی ٹی آئی) سے ہے۔ یہاں پی پی پی کو مخالف امیدواروں پر سبقت حاصل ہے۔ تاہم خفیہ رائے شماری کی وجہ سے نتائج غیرمتوقع بھی آسکتے ہیں ، علاوہ ازیں حیدرآباد میں بلدیہ اعلیٰ کے میئر‘ڈپٹی میئر اورمیونسپل کمیٹیز وٹاؤن کمیٹی کے چیئرمینز کے انتخابات کے لئے ووٹنگ آج بدھ کو ہوگی۔ حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں بلدیاتی الیکشن کے آخری مرحلے میں میئرز ‘ڈپٹی میئرز ‘میونسپل وٹاؤن کمیٹیز کے چیئرمینز اوروائس چیئرمینز کے الیکشن آج ہونگے، دریں اثنائ الیکشن کمیٹی کی جانب سے میونسپل کمیٹی نوابشاہ کے چیئرمین و وائس چیئرمین کے انتخابات کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔پولنگ آج صبح میونسپل کمیٹی ہال میں منقعد ہو گی۔اس سلسلے میں الیکشن کمیٹی کی جانب سے ریجنل الیکشن کمشنر ندیم حیدر کو ڈی آر او اور اسسٹنٹ کمشنر سلیم الدین میمن کو آر او مقرر کیا گیا ہے۔پیپلز پارٹی کی طرف سے میونسپل کمیٹی کے چیئرمین کیلئے عظیم مغل اور وائس چیئرمین کیلئے خان بہادر بھٹی کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کی طرف سے زونل انچارج عبدالمجید ایڈووکیٹ کو چیئرمین اور اصغر ملک کو وائس چیئرمین کا امیدوار نامزد کیا گیا ہے میونسپل کمیٹی کے63 منتخب ارکان اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے پیپلز پارٹی کو میونسپل کمیٹی کی دونوں نشستوں پر واضع اکثریت حاصل ہے دوسری طرف ضلع کونسل نوابشاہ کے چیئرمین کی نشست پر پی پی پی کے جام تماچی انڑ اور وائس چیئرمین کی  نشست پر علی اکبر جمالی جبکہ ضلع کی8 ٹاؤن کمیٹیوں کے چیئرمین و وائس چیئرمین کی نشستوں پر بھی پپپلز پارٹی کے امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں، علاوہ ازیں حیدرآباد میں بلدیہ اعلیٰ کے میئر‘ڈپٹی میئر اورمیونسپل کمیٹیز وٹاؤن کمیٹی کے چیئرمینز کے انتخابات کے لئے ووٹنگ آج بدھ کو ہوگی۔ حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں بلدیاتی الیکشن کے آخری مرحلے میں میئرز ‘ڈپٹی میئرز ‘میونسپل وٹاؤن کمیٹیز کے چیئرمینز اوروائس چیئرمینز کے الیکشن آج 24اگست کو ہونگے ۔ حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (بلدیہ اعلیٰ) کی 96یونین کمیٹیز میں سے 80پرایم کیوایم باقی پر پی پی ودیگر جماعتیں کامیاب ہوئی ہیں۔ میونسپل کمیٹی قاسم آباد میں پیپلزپارٹی کے نامزد چیئرمین کاشف شورو بلامقابلہ کامیاب ہوچکے ہیں۔
تازہ ترین