• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بھارت جز دو حرف دھمکی کچھ نہیں رکھتا
بھارت نے آبی دھمکیوں کے بعد سارک سربراہ اجلاس کو نشانے پر لے لیا۔ جبکہ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مودی نے پاکستان میں ہونے والی سربراہ کانفرنس کے بائیکاٹ پر افغانستان، بنگلہ دیش اور بھوٹان کوبھی ساتھ ملا لیا۔ سرتاج عزیز نے کہا ہے پانی روکنے کی بھارتی کوشش اعلان جنگ سمجھیں گے۔ بھارت اس کوشش میں ہے کہ پاکستان کو اس حد تک لے جایا جائے کہ وہ جنگ شروع کردے۔ ہندو کی اس چال کو ناکام بنایا جائے، کچھ بھی نہیں ہوتا، دیکھنا ہوگا کہ بھارت کس حد تک جاتا ہے۔ ہاں اگر اس نے حملہ کردیا تو دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں، افغانستان، بنگلہ دیش زیادہ دیر بھارت کا ساتھ نہیں دیں گے، ابھی یہ امریکی دبائو ہے اور بھوٹان کیا کرتاوسعت پسند ہمسائے سے ڈرتا ہے کہ ہڑپ ہی نہ کرجائے۔ ہمارا خیال ہے کہ بھارت پانی روکنے کی دھمکی سے آگے نہیں بڑھے گا، پاکستان حتی الامکان جنگ سے دور ہٹ رہا ہے، اس کا عالمی برادری پر مثبت اثر پڑے گا، ہمیں اس بات کو کبھی نہیں بھلانا چاہئے کہ بھارت کی پشت پر کسی کا ہاتھ ہے، یہ ہاتھ شرارت چھیڑ کر ہٹ جائے گا اور خطے میں پاکستان اور بھارت ہی یہ فیصلہ کریں گے کہ انہیںبقائے باہمی کی پالیسی پر چلنا چاہئے، بھارت کی قیادت حماقت کی حدوں کو چھونے لگی ہے، اگر اس نے کسی کے کہنے پر جنگ مسلط کی تو خود آپ اپنے خنجر سے خودکشی کرے گا، بھارت کو بھی معلوم ہے کہ سارک اس کے حق میں نہیں جائے گا اس لئے شرکت سے انکار کردیا، اور جو گٹھ جوڑ اسے امریکہ نے بنا کر دیا ہے اسے بھی رسوا کرے گا، افغانستان، بنگلہ دیش بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، وقت بتائے گا کہ ان کو بھارت کیسی پٹخنی دیتا ہے، اور وہ پاکستان کے دروازے پر دستک دیں گے۔ افغانستان کے عوام نہیں چاہتے کہ ان کا ملک بھارت کا پاکستان کے خلاف ساتھ دے، اس لئے کہ افغان صدر کی پالیسی کہیں اور سے بن کر آتی ہے، بھارت پانی بند کرکے دکھائے یہی پانی اس کے لئے سیلابِ بلا بن جائے گا،اشارہ کافی ہے۔
٭٭٭٭
ناداں گر گئے کنویں میں جب وقت ِ قیام آیا
عمران خان نے کہا ہے کہ رائیونڈ مارچ کے بعد اگلے مرحلےکے احتجاج کا اعلان کریں گے۔بھارتی میڈیا کو بھارت، افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان گٹھ جوڑ میں تحریک انصاف کو بھی شامل کرلینا چاہئے کیونکہ بھارت پاکستان کو جنگ کی دھمکی دے رہا ہے اور وہ ملک میں افراتفری پھیلا کر مودی کے ہاتھ مضبوط کر رہے ہیں،اچھی بات ہے۔ ؎
نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں
عمران خان نے تحریک انصاف کے تابوت میں کافی کیل ٹھونک دیئے ہیں، اب وہ کبھی تابوت سے باہر نہیں آسکے گی، یہ بات باعث شرم ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں وہ اس کاز کو سہارا فراہم کر رہے ہیں جو پاکستان کو تباہ کرنے کے لئے بھارت نے اپنے حواریوں کو ساتھ ملا کر بنا رکھا ہے، خان صاحب کو تحریک انصاف نے اور تحریک انصاف کوخان صاحب نے تباہ کردیا ہے، وہ ذرا گھوم پھر کر عوام کی رائے لیں، بلکہ اپنے پیروکاروں سے بھی پوچھ لیں کہ ان کی حرکتوں کو وہ اب کس نظر سے دیکھتے ہیں، سابق جسٹس وجیہہ الدین کا استعفیٰ دینا ایک اشارہ ہے اس کنویں کی جانب جس میں تحریک انصاف کود چکی ہے۔ اب تو ان کا احتجاج نئی دہلی کے خلاف ہونا چاہئے تھا، مگر وہ رائیونڈ مارچ کی اٹوٹ رٹ لگائے ہوئے ہیں۔ ہم سمجھتےتھے کہ اب جعفر و صادق نہ رہے، لیکن کیا پتہ تھا کہ وہ ہماری آستینوں میں گھسے ہوئے ہیں، تحریک انصاف میں جو معقول افراد تاحال موجود ہیں، وہ اپنا سیاسی مستقبل سوچ لیں جس ٹرین میں وہ بیٹھے ہیں، غلط منزل کی طرف رواں دواں ہے۔
٭٭٭٭
بہت شور سنتے تھے پہلو میں دل کا
ایک زمانے سے سن رہے ہیں کہ بھارت دنیا جہاں سے اسلحہ اکٹھا کرکے پاکستان کوصفحۂ ہستی سے مٹانے کی کوشش کر رہا ہے، مگر دل یہ کہہ رہا ہے، اور آنکھ دیکھ رہی ہے کہ بھارت اب پاکستان سے جنگ کرنے کی جرأت نہیں کرے گا، انواع و اقسام کی دھمکیاں ضرور دے گا، لیکن اس کی حالت جنگ کے نام سے یہ ہوتی ہے کہ کاٹو تو بدن میں لہو نہیں۔انتہا پسندوں کی حکومت ہے بھارت میں مگر وہ اپنی ہی حد میں رہ کر ڈنڈا سوٹا چلا سکتے ہیں، پاک فوج کاسامنا نہیں کرسکتے، بھارت کی فوجی قیادت بھی شاید مودی کی بڑھکوں پر شرمندگی محسوس کر رہی ہے، وہ بھی نہیں چاہتی کہ اپنی سینا کو جنگ میں جھونکے، ہم تو سمجھتے ہیں کہ مودی اور عمران دونوںاپنےسیاسی مستقبل کو تباہ کر رہے ہیں اور دونوںکے پاس کھوکھلی دھمکیوں کے سوا کچھ نہیں، یہ بات جس نےبھی کی بہت وزنی کی ہے کہ قدیر خان کی قدر کرو، آج اگر پاکستان ایٹمی ملک نہ ہوتا تو بھارت مہم جوئی سے باز نہ آتا، ویسے بھارتی نیتائوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ ؎
کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسہ
مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
ہم نجم سیٹھی کی اس بات سے متفق ہیں، کہ جنگ کے آثار نظر نہیں آتے وہ اڑتی چڑیا کے پرَ گن لیتےہیں، اور ان کی چڑیا تو بڑی بہادر ہے کہ بقول اقبال وہ یہ کام بھی کرلیتے ہیں کہ ؎
لڑا دے ممولے کو شہباز سے
بھارت کےباشعور عوام ہر گز جنگ کے حق میں نہیں چند دھڑے ہیں انتہا پسند ہندوئوں کے، وہ بے چارے برہمچاری ہیں صرف مندر میں اٹل بجا سکتے ہیں۔
٭٭٭٭
جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہ ہو روزی
O۔ خواجہ آصف وزیر دفاع:ایٹم بم شو کیس میں سجانے کے لئے نہیں بنائے۔
فارغ وقت میں ہم اس کھلونا بم سے کھیلتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر اسے کام میں لاتے ہیں۔ بھارت بھول جائے کہ سر پر آن پڑی تو ہم ایٹم بم نہیں چلائیں گے۔
O۔ عمران خان:نواز شریف نے چوری کی انہیں جانا ہی پڑیگا۔
یہ زبان ان کے شایان شان نہیں۔
O۔ پرویز رشید:عمران30ستمبر کو پھر ایکسپوز ہونگے۔
یہ تحریک انصاف ہے یا ایکسپو سینٹر!
O۔ شیخ رشید:نواز شریف کے استعفیٰ پر چلہ کی منت۔
آگئے بوہڑ تھلے!
O۔ عمران خان:میرا نہیں ساری قوم کا پیسہ چوری ہوا۔
پیسہ واپس دلوانے کا صحیح طریقہ یہ ہےکہ عوام کو ساتھ ملا کر انتخابات لڑیں۔
O۔ کسانوں کا مال روڈ پر دھرنا، احتجاج، پولیس کا کریک ڈائون، 100 گرفتار۔
یہ کسان ہیں، عمران کے آدمی نہیں! کچھ تو لحاظ کریں ۔


.
تازہ ترین