• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مفت پانی کی فراہمی اجتماعی خود کشی ہے، سندھ طاس معاہدے پر نظر ثانی کی کوئی تجویز زیر غور نہیں

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مفت پانی کی فراہمی اجتماعی خود کشی ہے، سندھ طاس معاہدے پر نظر ثانی کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، ہمیں قوم کو بتانا ہو گا کہ پانی ، بجلی اور گیس کے ذرائع لامحدود نہیں، پانی پر بہت زیادہ فوکس کرنے کی ضرورت ہے اگر ہم نے پانی کے ذخائر نہ بنائے تو ہم تین چار سال بعد پانی کی کمی کا شکار ہو جائیں گے ، واپڈا یونیورسٹی قائم کر رہے ہیں جس کا بنیادی مضمون پانی ہو گا۔ بدھ کو ایوان بالا میں ہونے والی سینیٹ کی ہول کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیر پانی و بجلی نے ارکان کی تجاویز کےجواب میں بتایا کہ دیامر بھاشا ڈیم بنا رہے ہیں ، اس سے تربیلا کی لائف بھی بڑھ جائیگی، اگلے سال واٹر کانفرنس پاکستان میں ہو گی تاکہ پانی سے متعلق ایشوز کو اس میں زیر بحث لایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پانی مفت ہے 120 روپے آبیانے کے ذریعے جو پانی دیا جا رہا ہے اگر وہ ٹیوب ویل کے ذریعے حاصل کیا جائے تو وہ ساڑھے تین ہزار قیمت کا پڑتا ہے ، ہمارے ہاں آبپاشی کے طریقے بہت ہی پرانے ہیں ، ہمیں پانی کے ضیاع کو بچانے کیلئے ڈرپ ایریگیشن کی طرف جانا ہو گا ، عام طریقوں کے استعمال سے بہت زیادہ پانی ضائع ہوتا ہے ، پانی پر ایوان بالا میں بحث کرائی جائے ، جس قدر پانی پر فوکس ہونا چاہئے تھا وہ نہیں رہا ہے ، پانی سے جو ریونیو اکٹھا ہوتا ہے وہ سو روپے میں سے بیس روپے ہے جبکہ 80روپے کا گھیپ ہے اس کو کیسے پورا کیا جائے ، اس کو ریشنلائز کرنے کی ضرورت ہے اور لوگوں کو بتانے کی ضرورت ہے کہ پانی ، بجلی اور گیس لامحدود ذرائع نہیں ان کو بچانے کیلئے مراعات دی جانی چاہئیں۔ سینیٹر شیری رحمٰن نے لمس سے سید رافع عالم اور ایس ڈی پی آئی سے شفقت محمود کو بطور ایکسپرٹ بلانے کی تجویز پیش کی ، سنیٹر محسن لغاری نے کہا کہ بار بار پانی کا ایشو اٹھایا جاتا ہے اور یہ ہمارا نظرانداز ایریا ہے ، ہماری حالت یہ ہے کہ ہمارا پانی کم ہو گیا ہے ، بجلی کی لائن لاسز کی بات ہو رہی ہے ، پانی میں لائن لاسز بھی ہو رہے ہیں ، اس حوالے سے رپورٹیں بھی بہت زیادہ بنی ہوئی ہیں ان پر عملدرآمد کی ضرورت ہے ، پچھلے بیس ، پچیس سال سے اس پر فوکس نہیں ہوا ۔
تازہ ترین