• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئی نسل کو حق سے محروم رکھا جاتا رہا تو بڑا المیہ جنم لے سکتا ہے، ہائیکورٹ

راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے)لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس عبادالرحمن لودھی نے قرار دیا ہے کہ ہمیں آنے والی نسلوں کی آنکھوں میں امید کے دئیے روشن کرنے ہیں۔انھیں مایوسی اور اندھیروں میں نہیں دھکیلنا ہے۔اگر نوجوان پڑھی لکھی نسل کو ان کے حق سے محروم رکھا جاتا رہا تو کوئی بڑا المیہ جنم لے سکتا ہے۔ہمیں اپنا مستقبل ان محفوظ اور بااعتماد ہاتھوں میں سونپنا ہےجو اس قابل ہوں کہ ہمارے اثاثے کو ذمہ داری اور اعتماد سے سنبھال سکیں۔اور آنے والے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی اہلیت رکھتے ہوں۔عدالت عالیہ نے یہ ریمارکس لیکچرار جغرافیہ کیلئے پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں میرٹ لسٹ میں30ویں نمبر پر جبکہ بطورٹیچر گورنمنٹ کالج انٹرن شپ کے پانچ مارکس ملنے کے بعد20ویں نمبر پر ہونے کیلئے رٹ دائر کرنے والے مبشر افتخار کے کیس کی سماعت کے دوران دیئے۔درخواست گزار کا موقف تھا کہ 19نشسیتں تھیں۔جبکہ اس میں سے دو امیدواروں نے جائننگ نہیں دی تھی۔سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے انٹرن شپ کے اضافی پانچ مارکس کے بعد اور لسٹ کو دوبارہ ترتیب دینے کے بعد وہ بطور لیکچرر بھرتی ہوسکتا تھا۔لیکن سیکرٹری نے میری زاتی سنوائی بھی خارج کردی۔جس کے خلاف عدالت عالیہ سے رجوع کیا گیا تھا۔جسٹس عبادالرحمن لودھی نے رٹ منظور کرتے ہوئے ہدایت کی کہ درخواست گزار کو اس کے جائز حق سے محروم نہ کیا جائے۔
تازہ ترین